مظفرآباد (مسعود الرحمن عباسی)آزادجموں وکشمیر احتساب بیورو کی غیر فعالیت،500سے زائد کیس زائد المعیاد ہونے کے باعث ختم ہوگئے
سینکڑوں مزید کیسز کا مستقبل غیر یقینی ،قانون کے مطابق تفتیش کا عمل ایک سال کے اندر مکمل ہونا چاہیے بصورت دیگر کیس داخل دفتر ہوتا ہے۔
آزادکشمیر میں احتساب بیورو کا محکمہ 10ماہ سے غیر فعال ہے جبکہ زیر کار سینکڑوں کیس زائد المعیاد ہوکر از خود فارغ ہوگئے ہیں۔
حکومت آزادکشمیر زائد المعیاد ہونے والے کیسز کی فعالیت کے حوالے سے غیر سنجیدہ ہے،زائد المعیاد ہوکر داخل دفتر ہونے والے کیسوں میں 250 جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کی تفتیش بھی شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ احتساب ایکٹ کے مطابق تفتیشی افسر پر پابندی عائد ہے کہ ایک سال کے اندر زیر تفتیش کیس مکمل کر کے عدالت میں دائر کیا جانا ناگزیر ہے،
اس وقت احتساب بیورو میں سینکڑوں کیس زیر تفتیش ہیں تاہم 9ماہ سے مجاز اتھارٹی چیئرمین احتساب بیورو کی عدم موجودگی کے باعث 500سے زائد کیس زائد المعیاد ہوکر داخل دفتر ہوگئے ہیں
انتہائی اہم نوعیت کے کرپشن کیس زائد المعیاد کروانے میں بعض حکومتی شخصیات کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے جو احتساب بیورو میں چیئرمین کی تعیناتی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین احتساب بیورو کے استعفیٰ سے قبل 33 وارنٹ اور 38ریفرنس فوری کارروائی کیلئے تیار تھے جبکہ 500سے زائد کیس انکوائری کے مرحلہ سے گزر کر تفتیش میں تبدیل کیے گئے تھے۔
احتساب بیورو کی تیز رفتار کارروائیوں کو دیکھتے ہوئے آزادکشمیر کے کرپٹ مافیا نے گھناؤنی سازش کے ذریعے ادارے کو ہی غیر فعال کردیا۔
اس وقت آزادکشمیر میں کرپٹ مافیا کے خلاف کارورائی کے لیے کوئی فورم موجود نہیں،حکومت بھی زبانی دعوؤں اور اعلانات کی حد تک محدود ہے۔
آزادکشمیر کا کرپٹ مافیا اپنی زیر زمین سرگرمیوں کو اب کھلے عام منظر عام پر لے آیا ہے،تمام ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔چیئرمین احتساب بیورو کی تعیناتی میں تاخیر حکومت کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا واضح ثبوت ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں:حویلی ،مرکزی شاہراہ سمیت دیگوار ہتھلانجہ سڑک لینڈ سلائیڈنگ کی نذر، تمام ادارے بند