آزاد کشمیر کے وزیر ٹرانسپورٹ جاوید بٹ نے مہاجرین کی سیٹوں کے ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والوں کو دوٹوک جواب دے دیا ۔
جاوید بٹ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ اگر سب کی رائے مہاجرین کے خلاف ہے تو میری رائے یہ ہے کہ پوری ریاست جموں کشمیر پاکستان کا حصہ ہے،آزاد کشمیر کو اتنے بڑے سیٹ اپ کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو یہ شوق ہے کہ وہ مہاجر بن کر رہیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ بلیک میلنگ ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے یہ لوگ اپنا احتساب کریں کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور وہاں کے لوگوں کا نام استعمال کرکے وفاق سے سالانہ اربوں کے فنڈز اور گرانٹس لیں ،مہاجرین کو کیا دیا اور کشمیر کاز کےلیے کیا کام کیا
وزیر حکومت نے کہا کہ 33منتخب اور 8 مخصوص نمائندے اتنے صاف ہو تو 36سال سے 1989 کے مہاجرین پھر کیمپوں میں کیوں دربدر کی زندگی گزارا کر رہے ہیں۔؟
یہ بھی پڑھیں: جاوید بٹ نے راجہ فاروق حیدر پر سنگین الزام عائد کر دیا
1971,1965,1947 کے مہاجرین کی زمینوں پر ان لوگوں نے قبضہ کیا، آپ لوگوں میں اخلاقی جرت ہے تو آپ لوگ متروکہ رقبہ جات مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حوالے کریں۔
آپ لوگ کشمیر کے قانون کے تحت مہاجرین کو ہی آباد کرلیں تو بڑی بات ہے،مردم شماری کروائیں،سروے کروائیں تاکہ مہاجرین کو انکے وسائل،نوکریاں،زمینیں،فنڈز،گرانٹس انکے حوالے ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمیشہ آزادکشمیر کے لوگوں نے مہاجرین کی زمینوں،نوکریوں،وسائل پر قبضہ کیا۔نام آپ لوگ مقبوضہ کشمیر،مسئلہ کشمیر اور انکے لوگوں کا استعمال کرتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کی بدولت ہی وفاق کو بلیک میل کر کے آپ کے لوگوں نے مفت آٹا اور بجلی استعمال کی۔
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کے پاس تو اپنا نام اور نظریہ بھی نہیں وہ بھی مقبوضہ کشمیر کا محتاج ہے اور باتیں بھی انکے خلاف کرتے ہیں پھر تو اتنا بڑا سیٹ ایپ ختم کر کے ایک کمشنر،3 ڈپٹی کمشنر،10 اسسٹنٹ کمشنر اس 25 لاکھ والے پہاڑی علاقے کو چلا سکتے ہیں۔
وزیر حکومت کا کہنا تھا کہ میری نظر میں تو پوری ریاست جموں کشمیر پاکستان کا حصہ ہے لہذایہ کہ آزاد کشمیر سمیت مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان کی بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ کی نشستیں ہونی چاہئے تا کہ بلیک میلنگ کا خاتمہ ہو۔