راولاکوٹ: وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آئین کیساتھ کھلواڑ کرنے والا ریاست کا دشمن ہے، آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کو پڑھیں تو وہاں بھی حقوق کی بات پر کوئی قدغن نہیں لیکن حقوق کے نام پر انتشار اور قتل و غارت کرنے کی نہ ہی دین اور نہ ہی دنیا کا کوئی قانون اجازت دیتا ہے۔
میں نے ’’سٹیٹس کو‘‘ کو توڑا ہے، جس کا مطلب ہے کہ“جو جہاں ہے اسے وہیں رہنے دیا جائے”تو اس عمل سے میں ٹکرایا،ہمارے دامن صاف ہیں کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا
ڈھلکوٹ پولیس اسٹیشن ٹائیں کے افتتاح پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ خواہش تھی کہ یہاں عوام ہو، میں نے مجید گلہ ٹائیں تھوراڑ روڈ 32 کروڑ سے زائد مالیت کی روڈ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
70 سالوں میں 66سال اقتدار پونچھ میں رہا ہے، میں نے سیاست میں اپنے آپ کی نفی کی اور عوام پر وسائل کا اسراف کیا، پولیس اہلکار رؤف دوران ڈیوٹی شہید ہوا، خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پونچھ کے لیے ہیلتھ، روڈ اور تعلیم کے لیے کام کریں گے آپ کو تبدیلی نظر آئیگی، میں نے کہا تھا کہ اگر بھارت بلوچستان میں باز نہ آیا تو دہلی میں گھس کر ماریں گے، تو پھر پاک فوج نے دشمن کو مارا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم انوارالحق کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس، متاثرین کی منتقلی ، معاوضہ دینے کا فیصلہ
کسی کو خودمختاری کی بات کرنی ہے تو کرے ہم اس کے نظریہ کا احترام کرتے ہیں لیکن ہمارے الحاق کے نظرئیے پر انھیں اعتراض کیوں ہے۔؟
انہوں نے کہا کہ میں نے آٹا مافیا، ٹمبر مافیا اور سیگریٹ مافیا پر ہاتھ ڈالا تو پھر انتشار کی کیفیت پیدا کی گئی، میں نے ریاست کے پیسوں کی حفاظت کی ہے، 3 روپے بجلی اور 2000 من آٹا کے اعلان کو اب تک قائم رکھا ہے۔
اگر اچھائی اور برائی میں تمیز چھوڑ دیں گے تو پھر معاشرہ تباہی کی طرف جائے گا، حقوق کے ساتھ فرائض بھی ادا کرنے ہیں، جب کسی شہری کے تحفظ کو نقصان پہنچے تو اس نے تھانے جانا ہے۔
وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ کہیں مادر پدر آزادی نہیں ہوتی، اب سپاس ناموں پر سے لوگوں کا یقین اٹھ گیا، میرے نام کی تختی صرف میرے ویلفیئر ٹرسٹ حق انٹرنیشنل پر لگے گی اس کے علاؤہ کہیں نہیں لگے گی، خدمت کا مشن جاری رکھیں گے۔