مظفرآباد:کھاوڑہ عوامی حقوق کا کوہالہ کی جانب احتجاجی مارچ،انتظامیہ سے مارچ میں دو حلقوں کےقیام سمیت5مطالبات منوا لئے جبکہ مطالبات منظوری کیلئےحکومت کو 15اکتوبر کی ڈیڈلائن دیدی ہے۔
کھاوڑہ عوامی حقوق تحریک کے روح رواں راجہ طاہر مجید کی کال پر کھاوڑہ کے علاقوں ڈنہ،کچیلی،کوٹ ترہالہ،کٹکیر، میراسرو،کومی کوٹ سمیت دیگر علاقوں کے عوام نے کوہالہ میں شدید احتجاج کیا۔
احتجاجی جلسے کے شرکاء سے کھاوڑہ عوامی حقوق کے روح رواں راجہ طاہر مجید ،راجہ شوکت اقبال ،سردار ناہید عباسی،راجہ شمیم،راجہ عامر سیاب،ذوالقرنین قریش،راجہ صہیب جاوید،شفیق انقلابی سمیت دیگر نے خطاب کیا
کوہالہ کے مقام پر احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک جام رہی،ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران نے کھاوڑہ عوامی حقوق تحریک سے طویل مذاکرات کے بعد سڑک ٹریفک کے لئے کھولی گئی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے راجہ طاہر مجید نے کہا کہ انتظامیہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر من و عن عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی پر احتجاج موخر کرتے ہیں، دو ماہ کے اندر مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو 16 اکتوبر کو دوبارہ سڑک پر ہونگے اور سخت سے سخت احتجاج کرینگے۔
یہ بھی پڑھیں: کھاوڑہ آزاد کشمیر کا سب سے بڑا حلقہ، مگر بنیادی سہولیات سے محروم ،راجہ اعجاز
ادھرانتظامیہ سے طے پانے والا معاہدہ بھی سامنےآگیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کھاوڑہ کو رقبہ اور آبادی کے اعتبار سے 2انتخابی حلقوں میں تقسیم کرنے کا معاملہ حکومتی سطح پر زیر کار ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر معاملہ مجاز فورم پر پیش کیا جائے گا۔
ڈنہ میں سول کورٹ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ تا وقت کہ حکومتی سطح پر سب ڈویژن کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا ہے، عوامی سہولت کے پیش نظر عملہ فیلڈ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ دفتری سہولت مہیا ہونے پر کیمپ آفس ڈنہ قائم کرتے ہوئے کار سرکار سر انجام دیں۔
چھتر کلاس ڈنہ اور چھتر کلاس تاکومی کوٹ اور دیگر لنک روڈز کی کے جاریہ کام کی تکمیل کے لئے مہتمم تعمیرات عامہ شاہرات کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اندر تین ماہ مذکورہ جاریہ منصوبہ جات کی تکمیل کو یقینی بنائیں۔
بجلی کی لائنوں ،کھمبوں اور ٹرانسفارمرز کی تنصیب کی سکیمزمجاز فورم پر زیر کار ہیں۔ سکیم ہاء پر منظوری کی صورت میں کام شروع کیا جائے گا۔
بھروڑہ گرڈ اسٹیشن میں پرانے ٹرانسفارمرز نصب ہونے کی نسبت تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے فوری کارروائی ضابطہ عمل میں لائے جانے کیلئے مہتمم صاحب برقیات کو ہدایت کر دی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں انکوائری کمیٹی کی رپورٹ آنے پر متعلقین کے خلاف تحت ضابطہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔