اسلام آباد:وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ ایکشن کمیٹی کا بیانیہ اتنا ہی مقبول ہے تو الیکشن کمیشن میں پارٹی رجسٹرڈ کرائیں،جتھوں کو حکومتی نظام یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دینگے۔
ویب سائٹ وی نیوزکو دیئے گئے انٹرویو میں چوہدری انوارالحق نے کہا کہ جو سہولیات آزاد کشمیر کے عوام کو میسر ہیں وہ پوری دنیا میں کسی اور کو نہیں ہیں، کیوں کہ 3 روپے یونٹ بجلی اور 2 ہزار روپے من آٹا پوری دنیا میں کسی کو نہیں ملتا۔
عوام کی جانب سے بنیادی مسائل حل کرنے کا مطالبہ درست ہے، لیکن اس کی آڑ میں حدود کراس کرنے کی کوشش کی گئی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔ایکشن کمیٹی پارٹی رجسٹرڈ کرائےانتخابات میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کریں گے کہ بات چیت کے ذریعے مسئلے کو کوئی حل نکل آئے۔
یہ بھی پڑھیں:مافیاز کو نکیل ڈال دی اور اقربا پروری کا بھی خاتمہ کردیا ہے،وزیراعظم انوارالحق کا دعویٰ
وزیراعظم نے ایکشن کمیٹی کے اراکین کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ آپ ایل او سی کراس کرکے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مدد کریں جو بھارت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم آزاد کشمیر کے 33 حلقوں میں 3300 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کروا رہے ہیں، شاہراہ نیلم کی توسیع کی گئی ہے تاکہ سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔ ہیلتھ پیکج کا اعلان کیا اور اب تعلیمی پیکج دینے جارہے ہیں، مافیاز پر ہاتھ ڈالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے، دشمن اب بھی کوئی مس ایڈونچر کر سکتا ہے لیکن اب کی بار پہلے سے زیادہ ذلت اٹھانا پڑےگی۔
جنگ میں بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی اور اب 3 ماہ بعد بھارتی ایئر چیف کو یاد آیا ہے کہ انہوں نے بھی پاکستان کے طیارے گرائے تھے، جو بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ پاکستان نے بھارت کو ہر محاذ پر شکست دی، جس کے بعد لوک سبھا میں ہونے والی بحث میں کانگریس سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں نے مودی کے بیانیے کے بخیے ادھیڑ دئیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب مودی کے پاس دو ہی آپشن ہیں کہ وہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیں، یا دوسرے آپشن کے طور پر وہ کوئی کنٹرولڈ آپریشن کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، لیکن مسلح افواج پاکستان سمیت پوری قوم بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا جواب دینے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انوارالحق پر وفاقی حکومت کا دبائو کام کرگیا،اڑھائی سال بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تشکیل،سردار عتیق چیئرمین نامزد
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری واضح کر چکے ہیں کہ اس بار ہم بھارت میں گہرائی سے حملہ کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ میں بحیثیت وزیراعظم یہ کہہ چکا ہوں کہ بھارت بلوچستان میں جو کچھ کررہا ہے اگر یہ بند نہ کیا تو اندر گھس کر مارا جائےگا۔ بحیثیت مسلمان اور کشمیری ہم پر جہاد لازم ہے۔
انہوں نے کہاکہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تاکہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کی جاسکے، جس کے جواب میں اس وقت کی حکومت پاکستان نے آدھا گھنٹا کھڑا ہوکر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا، اگر آپ ایسے فیصلے کریں گے تو پھر نوجوان نسل کے ذہنوں میں سوالات تو پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہاکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں اس پالیسی کو اب درست کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جتنی جنگیں ہوئیں وہ کشمیر کے نام پر ہوئیں، مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو پاکستان اور بھارت امن سے رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی حکومت قائم ہے، جس کا وزیراعلیٰ یوم شہدا منانے کے لیے جاتا ہے تو اس کی اپنی فورسز اسے دھکے دیتی ہیں۔
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ بلوچستان کی کچھ خواتین اسلام آباد میں بیٹھ کر لاپتا افراد کے حقوق کی بات کرتی ہیں، ان سے پوچھا جائے کہ مسلح افواج پاکستان اور دیگر شہید ہونے والوں کے کیا کوئی حقوق نہیں؟اصل میں اس کے پیچھے بیرونی ہاتھ کار فرما ہے۔
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ ایکشن کمیٹی کی جانب سے مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جس کا کوئی جواز نہیں۔ مجھ سے سیاسی جماعت کا سوال وہ کرے جس کی اپنی کوئی سیاسی ولدیت ہو۔