امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر عائد تجارتی ٹیرف کو ایک ماہ کیلئے موخر کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ میکسیکو پر عائد تجارتی ٹیرف کو ایک ماہ کے لئے مؤخر کررہے ہیں اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان کسی ’معاہدے‘ تک پہنچنے کے لئے مذاکرات جاری رہیں گے۔
ٹرمپ نے میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام سے ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ وہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور دیگر محکموں کے سربراہان کے ساتھ خود بھی ان مذاکرات میں شامل ہوں گے۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ میکسیکو نے امریکا میں منشیات کے داخلے کو روکنے کیلئے لیے امریکا کے ساتھ سرحد پر 10 ہزار نیشنل گارڈز کی تعیناتی کی حامی بھری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فوج کا نیلم ویلی میں دوسرا ہیلی کاپٹر مشن،11افراد کیل ومظفر آباد منتقل
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کیلئے بھی ٹیرف کو فی الحال نہ بڑھانے پر اتفاق کرلیا ہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا ایک ہی روز میں دو بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس کے بعد کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف کا نفاذ ایک ماہ کیلئے روک رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یکم فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑے تجارتی شراکت داروں چین، کینیڈا اور میکسیکو پر نئے ٹیرف عائد کرنے کے حکمنامے پر دستخط کیے تھے۔
حکم نامے کے تحت کینیڈا سے امریکا برآمد کئے جانے والے سامان پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا گیا تھا تاہم کینیڈین آئل پر یہ ٹیکس 10 فیصد لگایا گیاتھا ۔
اسی طرح میکسیکو سے امریکا برآمد کی گئی اشیا پر بھی 25 فیصد ٹیکس لگایا گیا جبکہ چین سے امریکا بھیجی جانے والی اشیا پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ۔