باغ( کشمیر ڈیجیٹل ) ڈپٹی کمشنر باغ راجہ محمد صداقت خان نے کہا کہ مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا،سوشل میڈیا پر کسی بھی مسلک کے خلاف پوسٹ اپلوڈ کرنے اور سٹیج سے دوسرے مسلک کے خلاف گفتگو کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔
بین المسالک ہم آہنگی کمیٹی کے ذمہ داران مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سفارشات دیں گے، جید علمائے کرام پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی میڈیا پر شیئر کیا گیا مواد سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی، قانون سب کے لیے برابر ہے ہمارا معاشرہ مذہبی منافرت کا متحمل نہیں ہو سکتا۔۔
تمام مسالک قابل احترام ہیں، مذہبی منافرت معاشرے کی تباہی کا سبب بنتی ہے کسی مسلک کو دوسرے مسلک کے خلاف ہرزا سرائی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اسلام بھائی چارے اور روا داری کا درس دیتا ہے، بین المسالک ہم آہنگی کمیٹی کے ذمہ داران اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی مسلک دوسرے مسلک کی دل آزاری نہ کرے اور اگر کوئی نفرت پھیلا کر معاشرے میں انتشار کا باعث بنے گا تو قانون حرکت میں آے گا،۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین المسالک ہم آہنگی کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں تمام مسالک کے علمائے کرام اور ضلعی آفیسران موجود تھے۔
اجلاس میں مذہبی منافرت کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ بین المسالک ہم آہنگی کمیٹی کے ذمہ داران انتشار پھیلانے والوں کی پوسٹوں اور گفتگو کا جائزہ لیں گے۔۔
تنازعات مل بیٹھ کر حل کرنے کی کوشش کریں گے جو لوگ مسالک کے درمیان انتشار کی نیت سے سوشل میڈیا سمیت کسی بھی پلیٹ فارم کا استعمال کر کے دوسرے مسالک کی دل آزاری کریں گے انکے خلاف سفارشات مرتب کریں گے جس کے مطابق انتظامیہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔
ڈپٹی کمشنر باغ نے مزید کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے باغ کی پر امن فضاء کو خراب کرنے کی کسی بھی شخص کو اجازت نہیں دی جا سکتی۔۔
تمام لوگ اپنے اپنے عقائد کے مطابق کام کر رہے ہیں اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کے دوسرے مسلک کے خلاف میڈیا پر متنازعہ مواد شیئر کرے یا تحریر لکھے۔۔
انہوں نے کہا کہ بین المسالک ہم آہنگی کمیٹی میں جید علمائے کرام موجود ہیں علمائے کرام مواد کو سامنے رکھتے ہوئے سفارشات مرتب کریں ہم بلا تفریق کاروائی کریں گے۔۔۔۔