اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی رجسٹرڈ طیاروں، بھارتی ایئرلائنز کی ملکیت یا لیز پر لئےگئے طیاروں اور بھارتی فوجی پروازوں کیلئےاپنی فضائی حدود بند رکھنے میں 23 اگست تک توسیع کردی ہے۔
پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کےلئے فضائی حدود کی پابندی رواں اپریل میں پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی جارحیت کے نتیجے میں عائد کی گئی تھی۔
پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹم میں واضح کیا گیا ہے کہ بھارتی پروازوں کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال پر پابندی بدستور برقرار ہے ۔
یہ پابندی کمرشل اور فوجی دونوں طرح کی پروازوں پر لاگو ہےجس سے بھارتی ایئرلائنز کی متعدد بین الاقوامی پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی فضائی حدود بھارتی طیاروں کیلئے مزید ایک ماہ بند کر دی گئی
اس پابندی کی بنیاد جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آنا والا واقعہ تھا جس میں نامعلوم افراد نے سیاحوں کو نشانہ بنایا تھا۔ مذکورہ واقعہ نے بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیقات اور شواہد کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کرنا شروع کردیئے تھے۔
پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئرلائنز کو بڑے مالی نقصانات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ کی کارروائی: بھارتی طیاروں کی تباہی کے شواہد منظر عام پر آ گئے
ائیر انڈیا، انڈیگو، وستارا اور اسپائس جیٹ جیسی ایئرلائنز کو یورپ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا جانے والی پروازوں کیلئے لمبے روٹ اختیار کرنا پڑ رہے ہیںجس سے ایندھن کی لاگت، پرواز کا دورانیہ اور آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق بھارتی ایئرلائنز کو ہر ماہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ دہلی یا ممبئی سے لندن، فرینکفرٹ یا دوحہ جانے والی پروازیں اب 30 سے 90 منٹ اضافی وقت لے رہی ہیںجس سے مسافروں کی سہولت بھی متاثر ہو رہی ہے۔