کرپشن الزامات: معاون خصوصی امجد علی خان،پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نیب طلب

پشاور(کشمیر ڈیجیٹل)قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دو رہنماؤں سابق سینیٹراعظم سواتی اور وزیراعلی کے مشیراور رکن صوبائی اسمبلی امجد علی کوکرپشن کیسز کے الزامات میں طلب کرلیا۔

نیب کی جانب سے رکن صوبائی اسمبلی امجد علی خان کو کرپشن کیسز میں 17 جولائی 2025 کو یا اس سے پہلے نیب، خیبر پختونخواہ، PDA کمپلیکس، بلاک-III، فیز-V، حیات آباد، پشاور میں طلب کرلیا گیا ہے ۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امجد علی خان معلومات کی درست اور قابل تصدیق کاپیاں فراہم کریں۔ صحیح طریقے سے بھرا ہوا اثاثہ جات کا اعلان فارم (ضمیمہ-A)ii سوالنامے کے جوابات (ضمیمہ-B)iii 2013 سے سالانہ اثاثوں کے فارم اور انکم ٹیکس ریٹرن اور جمع کرائی گئی معلومات کی درستگی کو یقینی بنائیں۔

حقائق کو چھپانا/غلط رپورٹنگ قومی احتساب آرڈیننس، 1999 کی دفعات کے تحت تعزیری نتائج بھگتنا پڑیں گے ۔
دونوں رہنماؤں کو الگ الگ نوٹسز جاری کئے گئےہیں ۔

دوسری جانب نیب کی جانب سے جاری نوٹسز کے مطابق سابق سینیٹر اعظم سواتی کو کوہستان سکینڈل کے سلسلے میں نوٹس جاری کیا گیا ہے، انہیں 17 جولائی صبح 11 بجے نیب پشاور کے دفتر میں طلب کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ہاوسنگ امجد علی کو آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں طلب کیا گیا ہے۔

نیب نوٹس کے مطابق انہیں بھی 17 جولائی 2025 کو نیب پشاور کے دفتر میں طلب کیا گیا ہے اور ان سے اثاثوں کےکی تفصیل کے سمیت سوالنامے کے جوابات اور انکم ٹیکس گوشواروں کی تفصیل بھی مانگی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اعظم سواتی ایک دفعہ پہلے بھی کوہستان کرپشن کیس میں نیب خیبرپختونخوا میں پیش ہوچکے ہیں ۔

یہ دستاویز قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جناب محمد اعظم خان سواتی کو مبینہ طور پر سرکاری فنڈز کے غیر قانونی اور غلط استعمال کی تحقیقات کے حوالے سے طلبی نوٹس جاری کردیا۔۔

نیب نے NAO، 1999 کے سیکشن 19 اور 18 (c) کے تحت 10000 روپے سے زائد کی غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے نکالنے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اپر کوہستان، خیبرپختونخوا (کے پی) میں عوامی فنڈز سے 36 ارب روپے کا غبن سامنے آیا ہے ۔

نوٹس میں اعظم سواتی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 17 جولائی 2025 کو صبح 11:00 بجے NAB (KP) فیز-V، حیات آباد، پشاور میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (CIT-I) کے سامنے پیش ہوں۔پیشی کا مقصد ان دستاویزات اور ریونیو ریکارڈ میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں کو واضح کرنا ہے جو انہوں نے پہلے جمع کرائے تھے، جن کا تجزیہ کیا گیا ہے اور انہیں کمی سمجھی گئی ہے۔

نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ عدم تعمیل NAO، 1999 کی دفعات کے مطابق اتھارٹی کی طرف سے اٹھائے گئے زبردستی اقدامات کا باعث بن سکتی ہے۔

وادی لیپا،چننیاں منڈا کلی رابطہ سڑک تکمیل کی منتظر، عوام کا احتجاج کا اعلان

Scroll to Top