نیلم جہلم پراجیکٹ کی سرنگ بیٹھنے کے معاملہ پر انکوائری کمیشن قائم

اسلام آباد: وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 500 ارب روپے کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کی سرنگ کے بیٹھ جانے کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی اور مالی کارروائی کرنے کے لیے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احسن اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2کمیٹیوں کی رپورٹوں کی بنیاد پر وزیراعظم نے ایک رٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن تشکیل دیا ہے تاکہ منصوبے کی سرنگ کے بیٹھ جانے کے ذمے داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔

کمیشن ذمہ داروں کے خلاف قانونی، انتظامی اور مالی کارروائیوں کی سفارش کرے گا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیشن سنگین غفلت، طریقہ کار کی بدانتظامی یا ممکنہ مجرمانہ ذمہ داری کا تعین کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 15 ارب کا منصوبہ 510 ارب تک کیسے پہنچا؟ دومرتبہ بندش سے کتنا نقصان پہنچا؟

احسن اقبال نے نیلم جہلم منصوبے کی ناکامی کو ’’مہنگی اور نمایاں غلطی‘‘ قرار دیا۔ یہ منصوبہ گزشتہ برس مئی سے بند ہے۔

چند ماہ قبل واپڈا نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ یا تو سرنگ کو 250 سے 300 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے دوبارہ تعمیر کیا جائے یا تقریباً 20 ارب روپے خرچ کرکے اس کی مرمت کی جائے۔

اس سال مئی میں وفاقی کابینہ نے پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن آف انکوائری قائم کرنے کی منظوری دی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس (ر) طارق عباسی انکوائری کمیشن کے چیئرمین ہیں اور انہیں 20 اگست تک اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دینے کا وقت دیا گیا ہے۔

احسن اقبال نے معاشی حالات اور اس حکومت کی گزشتہ ایک سال میں حاصل کردہ کامیابیوں کے بارے میں بھی بات کی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کو کامیابی سے اوسطا 4.5فیصد تک کم کیا جو 2016 کے بعد سب سے کم شرح ہے۔

انھوں نے کہا کہ موثر مالیاتی استحکام اور بیرونی شعبے کا استحکام پاکستان کی توقع سے زیادہ بہتر بحالی کی رفتار کی عکاسی کر رہا ہے۔

انھوں نے کہا سیاسی اور معاشی استحکام لانے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی تبدیلیاں کرنے کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

Scroll to Top