سماعت

قوت سماعت سے محروم افراد کیلئے نئی تحقیق میں بڑی کامیابی

ایک حالیہ سائنسی تحقیق کے مطابق، جدید جین تھراپی کے ذریعے سماعت سے محروم افراد کی سماعت صرف چند ہفتوں میں بحال کی جا سکتی ہے ۔

یہ تحقیق ان افراد کے لیے اُمید کی آخری کرن بن کر سامنے آئی ہے جو پیدائشی طور پر بہرے پن یا کمزور سماعت کا شکار ہیں ۔

سویڈن کے معروف کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ کے سائنسدانوں نے یہ تحقیق کی ہے، جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ جین تھراپی کے ذریعے بچوں اور بڑوں میں پیدائشی سماعت کی کمی کو مؤثر انداز میں بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: ماہرین نے کووڈ ویکسین اور دل کے دوروں کے تعلق کو مسترد کر دیا

خاص طور پر ایک سات سالہ بچے کی سماعت تقریباً مکمل طور پر بحال ہو گئی، جو اس طریقہ علاج کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے ۔

تحقیق معروف سائنسی جریدے ’’نیچر میڈیسن ‘‘ میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے اوٹی او ایف جین کی ایک صحت مند کاپی کو کان کے اندرونی حصے میں پہنچایا ۔

یہ جین ایک ترمیم شدہ وائرس کےاو ٹی اوایف  کے ذریعے سماعت کے خلیوں تک پہنچایا گیا ، جس نے آواز کے سگنلز کو دماغ تک پہنچانے کے عمل کو دوبارہ فعال کر دیا ۔

اس تجرباتی علاج میں ایسے 10 افراد شامل تھے جو   جین میں خرابی کے باعث شدید سماعت کی کمی کا شکار تھے ۔ جین تھراپی کے بعد ان سب کی سماعت میں واضح بہتری دیکھی گئی ۔

یہ بھی پڑھیں: سائنسدانوں نے وزن گھٹانے والا جسمانی سوئچ دریافت کر لیا

او ٹی او ایف جین کی خرابی کے باعث جسم میں ایک خاص پروٹین اوٹوفرلِن پیدا نہیں ہوتا ہے جو دماغ کو آواز کے سگنل بھیجنے میں مدد دیتا ہے ۔ اس تھراپی نے اس کمی کو پورا کیا اورسماعتی نظام کو دوبارہ کام کرنے کے قابل بنایا ۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی جینیاتی بہرے پن کے علاج میں ایک انقلابی پیش رفت ہے۔ اب اس طریقۂ علاج کو دیگر جینیاتی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال کرنے پر تحقیق جاری ہے ۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ مستقبل میں جین تھراپی سماعت کی کمی جیسے مسائل کے حل میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور لاکھوں متاثرہ افراد کی زندگی بدل سکتی ہے ۔

Scroll to Top