پاکستان میں 5G سروسز کی لانچ تاخیر کا شکار، قانونی مسائل آڑے آ گئے

اسلام آباد: پاکستان میں 5G سروسز کی لانچ ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو گئی، حکومت 30 جون 2025 کی اپنی ہی مقرر کردہ ڈیڈ لائن پر بھی سروس کا آغاز نہ کر سکی۔ یہ اب تک چوتھی مرتبہ ہے جب حکومت 5G کے آغاز کی تاریخ پر عملدرآمد میں ناکام رہی ہے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے 5G کی تاخیر کی وجہ قانونی پیچیدگیوں اور ریگولیٹری منظوریوں کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس تاحال نہیں ہو سکا، جو نیلامی کے اگلے مرحلے کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک تھرڈ پارٹی کنسلٹنسی فرم 5G نیلامی سے متعلق اپنی سفارشات مکمل کر چکی ہے، اور یہ رپورٹ کمیٹی اجلاس میں پیش کی جائے گی، جہاں اسپیکٹرم کی قیمت اور شرائط کا تعین کیا جائے گا۔

شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ، جو اسپیکٹرم نیلامی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، کو اجلاس جلد بلانے کی درخواست کی گئی ہے، خاص طور پر اب جب کہ بجٹ کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ تاہم انہوں نے کوئی نئی تاریخ نہیں دی، صرف یہ کہا کہ جلد پیشرفت کی امید ہے۔

قانونی اور ریگولیٹری رکاوٹیں:

حکام کے مطابق 5G نیلامی میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت اور ٹیلی کام کمپنیوں کے درمیان جاری قانونی تنازعات ہیں۔ ان کیسز کی وجہ سے 196 میں سے 146 میگا ہرٹز اسپیکٹرم پر عدالت کی طرف سے حکم امتناع جاری ہے، جس سے نیلامی کے لیے بہت کم اسپیکٹرم بچا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹیلی نار اور پی ٹی سی ایل کے انضمام کی منظوری بھی ابھی تک پاکستان کمپیٹیشن کمیشن سے نہیں مل سکی، جو 5G کی تیاری میں مزید تاخیر کا سبب بن رہی ہے۔

پچھلی ناکام ڈیڈ لائنز:

  • دسمبر 2022: سابق وزیر آئی ٹی امین الحق کی پہلی 5G تاریخ
  • جولائی 2023: نظرثانی شدہ ڈیڈ لائن پر بھی عمل نہ ہو سکا
  • اگست 2024: نگران وزیر ڈاکٹر عمر سیف کی جانب سے وعدہ لیکن کوئی پیشرفت نہ ہوئی
  • 30 جون 2025: شزا فاطمہ کے دور میں بھی ڈیڈ لائن پوری نہ ہو سکی

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کی جانب سے مقرر کردہ مشیر نے اسپیکٹرم قیمتوں اور لائسنسنگ شرائط پر اپنی سفارشات مکمل کر لی ہیں، تاہم ان پر ابھی تک مشاورتی کمیٹی میں غور نہیں ہو سکا۔ نیلامی کا عمل صرف اس وقت ممکن ہوگا جب وفاقی کابینہ کی جانب سے باضابطہ پالیسی ہدایت جاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: محکمہ برقیات مظفرآباد میں ناانصافی، ورکچارج ملازمین بچوں سمیت سراپا احتجاج

Scroll to Top