عوامی ایکشن کمیٹی آزادکشمیر کے رہنما شوکت نواز میر نے کہا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے پاس سیاست کا کوئی مینڈیٹ نہیں لیکن کسی کو بھی سیاست سے نہیں روکا جا سکتا۔اب موروثی سیاست نہیں چلے گی۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں شوکت نواز میر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پونچھ سے شروع ہوئی، یہ تحریک سابق تحریکوں کا ہی تسلسل ہے، کوئی شک نہیں میری پاپولرٹی کی وجہ ایکشن کمیٹی ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی کی تحریک نے لوگوں کو شعور دیا، وزراء خود کہتے ہیں وزیراعظم لفٹ ہی نہیں کراتے لیکن وہ حکومت بھی چھوڑنا نہیں چاہتے کیونکہ الیکشن آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سوشل ویلفیئر پروگرام کے نام پر لوگوں کیساتھ فراڈ کیا، ہمارے پاس ڈیٹا آرہا ہے اس میں مستحقین شامل نہیں ہیں۔
چوہدری انوارالحق احتساب کا نعرہ لگا کر آئے لیکن ان لوگوں کے پاس بھی گئے جن سے بات نہیں کرنا چاہتے تھے،وزیراعظم کو اپنا اور اپنے ممبران اسمبلی کا محاسبہ کرنا ہوگا ، ایکشن کمیٹی کو بھی چیک کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میراکسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، حکومت نے ہم سے6 ماہ کا وقت مانگا تھا جس پر ہم نے ایکشن کمیٹی کو مضبوط بنانے کیلئے وارڈ کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکشن کمیٹی کے رہنما نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات سے کسی صورت نہیں پیچھے ہٹیں گے، حکومت نے اگر پھر کوئی ایسے اقدام اٹھایا توپہلے سے بھی شدید احتجاج ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ آٹا کے نام پر آنے والی سبسڈی حکمران اور افسران کھا رہے ہیں، وزیراعظم احتساب کریں۔ کسی ایک کو فائدہ پہنچانے کیلئے لوکل انڈسٹری کو ختم نہ کیا جائے۔