مظفرآباد:سنٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز آزاد جموں و کشمیر میں تعلیمی اداروں میں ’’ “Building Resilient Youth Communities at Educational Campuses”کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد نوجوانوں میں شعور اور مکالمے کو فروغ دینا تھا۔
سیمینار کے مہمان خصوصی وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید شاہ تھے ۔ سیمینار میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری مدحت شہزاد، اسلامی ریسرچ انسٹیٹیوٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیا،ڈپٹی ڈائریکٹر IRIڈاکٹر رستم خان، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، ذوہیب الطاف، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سیدہ طاہرین بخاری ودیگر نے شرکت کی۔
وزیراطلاعات پیر مظہر سعیدشاہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منفی سوچ اور غیر معتدل رویوں کو بدلنا ہو گا۔ حسن سلوک، صبر و برداشت اور مساوات کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کرنی ہو گی ۔
نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، والدین اور اساتذہ کے درمیان مضبوط تعاون اور مشترکہ کوششیں بچوں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔
دونوں کا کردار ایک دوسرے کی تکمیل کرتا ہے اور بچوں کی مجموعی ترقی کیلئے بے حد ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی فلم فلاپ،شاہینوں کی کامیابی کو دنیا نے تسلیم کیا،پیر مظہر سعید
وزیراطلاعات نے والدین اور بچوں کے درمیان اور اساتذہ و طلبہ کے درمیان بہتر روابط پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا نوجوانوں میں مایوسی، تنہائی اور انتہاپسند رجحانات کی روک تھام کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہیے تاکہ ایک مستحکم اور ترقی پسند نسل کی تربیت کی جا سکے۔
سیمینار سے خطا ب میں اسلامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے کہاکہ قوم کو قرآن کے استعارے بنیان مرصوص کی مانند بنانے کے لیے اجتماعی اور انفرادی سطح پر محاسبہ ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے پانی بند کیا گیا تو ہم اس کی سانسیں بند کردیں گے ،پیر مظہر سعید
ڈاکٹر ضیاء نے خواتین اور بچوں کے حقوق کو کسی بھی قوم کی ترقی کا پیمانہ قرار دیا۔ڈاکٹر رستم خان، ڈپٹی ڈائریکٹر IRI، نے نوجوانوں پر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ جہاں یہ ٹولز نوجوانوں کو بااختیار بناتے ہیں، وہیں اگر تنقیدی سوچ کے بغیر استعمال ہوں تو یہ خطرناک ذہنی قید خانے بھی بن سکتے ہیں۔
سیمینار کا آغاز CISS AJK کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، ذوہیب الطاف نے کیاجنہوں نے مرکز کے وژن اور مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی پیچیدگیوں اور تیز رفتار تکنیکی تبدیلیوں کے پیش نظر نوجوانوں کی استقامت انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔
ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سیدہ طاہرین بخاری نے تعلیمی اداروں میں پرتشدد انتہاپسندی کے خلاف کردار پر پریزنٹیشن دی ۔CISS AJK کی ریسرچ آفیسر، نمرہ جاوید نے آن لائن انتہاپسندی کے خلاف مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال پر بات کی۔ انہوں نے زور دیا کہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل خواندگی اور AI کے آلات سے لیس کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ایک محفوظ اور بااستقامت سائبر دنیا قائم کی جا سکے۔