ہاڑی گہل: صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر ، سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ ہم نے میرپور ڈرائی پورٹ کا منصوبہ شروع کیا جس کیلئے ایک سال وقت درکار تھا لیکن ہم نے محض تین ماہ میں مکمل کیا صرف اس کا افتتاح ہونا باقی تھا، میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ قائم کرنے سمیت راولاکوٹ اور مظفرآباد ایئرپورٹ فعال کرنے کیلئے کام شروع کر رکھا تھا، کشمیر ایئرلائن کا لائسنس دینے سمیت ٹیسٹ فلائٹس شروع کرا دی تھی،
وسطی باغ میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں سمیت پانی کی کمی کا منصوبہ اور سیاحت ، زراعت سمیت مختلف شعبوں کیلئے منصوبے بنائے جو موجودہ وزیراعظم نے ڈراپ کر دیئے۔32 سال بعد بلدیاتی الیکشن منعقد کرانے کے ساتھ ہم نے اپنے دور حکومت میں آزادکشمیر میں تعمیر و ترقی کا نئے دور کا آغاز کر دیا تھا لیکن موجودہ انوار سرکار ریاست میں ترقی نہیں چاہتی بلکہ یہ تو سیاسی و عوامی عدم استحکام پر یقین رکھتے ہیں۔
موجودہ وزیراعظم نے سیاسی جماعتوں کو کمزور کرنے سمیت چیف الیکشن کمشنر کا آئینی عہدہ خالی رکھا کر آئینی بحران پیدا کر رکھا ہے، موجودہ وزیراعظم انوار الحق اب خود الیکشن لڑنے کی پوزیشن میں نہیں، آزادکشمیر میں نئے حلقے بنانے کا شگوفہ چھوڑا گیا، پاچھیوٹ کا حلقہ سب سے بڑا حلقہ ہے۔حلقے آبادی کی ضروریات کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم تنویر الیاس نے راجہ سبیل ( مرحوم) میموریل پریس کلب میں صحافیوں ، بلدیاتی نمائندگان اور سیاسی عمائدین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سردار تنویر الیاس خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرپور میں سیالکوٹ ڈرائی پورٹ کی طرز پر ڈرائی پورٹ کا منصوبے محض تین ماہ میں مکمل کیا، ٹیکسٹائل کی عمارتیں اور زمین رینٹ پر حاصل کرتے ہوئے ڈرائی پورٹ کا منصوبہ شروع کیا، 32 کروڑ روپے کے اخراجات کی بجائے محکمہ سے ہی رینٹ پر عمارتیں اور زمینیں حاصل کیں
، جہلم سے ریل پٹڑی میرپور تک بچھایا جا رہا تھا، ڈرائی پورٹ پر کسٹم کیلئے وفاق کا نمائندہ ایک ہفتے میں مقرر کیا جارہا تھا، اس منصوبے سے حکومت کو اربوں روپے کی آمدن حاصل ہونا تھی،و ہ منصوبہ موجودہ حکومت نے کھٹائی میں ڈال رکھا ہے، سیالکوٹ ایئرپورٹ کی طرز پر میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ قائم کرنے ، راولاکوٹ اور مظفرآباد ایئرپورٹ کو فعال کرنے پر کام شروع کر دیا تھا۔
سیاحت کو فروغ کرنے کیلئے ان ایئرپورٹس کو گلگت بلتستان کی فلائیٹس کے ساتھ چلایا جانا تھا۔وسطی باغ میں سیاحت کا پوٹینشل موجود ہے اور اس ایریا میں سیاحت کی سرگرمیوں اور انفراسٹریکچر کے حوالے سے منصوبے بنائے، ہاڑی گہل وہ مقام ہے جہاں مہاراجہ کے وقت میں تجارت کا راستہ تھا، ہم نے 70 کروڑ روپے کا یہاں کیلئے منصوبہ رکھا تھا، ہاڑی گہل میں پانی کی کمی دور کرنے کیلئے منصوبہ بندی کر دی تھی، موجودہ وزیراعظم نے وسطی باغ کیلئے ہمارے تمام منصوبے ڈراپ کر دیئے۔ سردار تنویر الیاس خان نے ہاڑی گہل پریس کلب کی عمارت قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔