کوٹلی (سرمد ملک ) نقائص سے پاک عدالتی فیصلے یقینی بنانے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کوٹلی میجر (ر) ناصر رفیق کی زیر صدارت دو روزہ محکمانہ تربیتی ورکشاپ بعنوان: مالی مقدمات، فیصلوں کی تحریر (Judgment Writing)، تحریر احکامات، درمیانی کارروائی، تقسیم اراضی، فائلوں کی تکمیل و صفحہ اندازی دفتر ڈپٹی کمشنر کوٹلی کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی، پہلے روز ڈپٹی کمشنر ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر افسران نے لیکچر دئیے۔
ورکشاپ میں اسسٹنٹ کمشنر صاحبان کوٹلی و کھوئی رٹہ، تحصیلدار و نائب تحصیلدار صاحبان ضلع ہذا اور صدر قانون گو نے شرکت کی۔ورکشاپ کے دوران بذریعہ ویڈیو لنک جناب کمشنر میرپور ڈویژن نے مقدماتِ تقسیمِ اراضی کے سماعتی طریقہ کار پر مفصل اظہار خیال کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ تقسیمِ اراضی کے مقدمات کو معیاری، شفاف اور بروقت طریقے سے یکسو کیا جائے۔
افسرانِ مجاز کے فیصلے کسی قسم کے دباؤ یا اثر و رسوخ سے پاک، مکمل انصاف پر مبنی اور Speaking Orders کی صورت میں ہونے چاہئیں کیونکہ یہی فیصلے مجموعی طور پر محکمانہ ساکھ اور عوامی اعتماد کا عکس ہوتے ہیں۔
کمشنر نے مقدماتِ تقسیم کی سماعت کے طریقہ کار اور Judgment Writing کے بنیادی پہلوؤں پر بھی اظہار خیال کیا۔مزید برآں، ڈپٹی کمشنر کوٹلی کی اس محکمانہ کاوش کو زبردست الفاظ میں سراہتے ہوئے ایسے Refresher Courses کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی سفارش کی۔
ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے اپنے لیکچر میں کہا کہ ریونیو افسران کو قانون کے تحت حاصل اختیار کے مطابق، وہ ازخود نوٹس (Suo Moto) بھی لے سکتے ہیں اور مقدمہ دائر ہونے کی صورت میں کسی بھی حصہ دار کو فریقِ مقدمہ بنا سکتے ہیں
انہوں نے کسی بھی مقدمہ کی دائیری کے وقت متعلقہ کلریکل و سرشتہ فائل کی تکمیل، ریکارڈ فائل کی درستگی اور بروقت صفحہ اندازی و اندراج کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے فیصلہ جات کی شفافیت، درمیانی احکامات (Interim Orders) کی اہمیت، اور اراضی کی نشاندہی و حد براری سے متعلق دفعات 67A اور 67B کی منشا کے مطابق کارروائی کرنے پر زور دیا، تاکہ عوام الناس کے مابین پیدا ہونے والے اراضی تنازعات کا مؤثر اور پائیدار حل ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقدماتِ تقسیم اراضی کی دائیری اور کارروائی لینڈ ریونیو ایکٹ کی روشنی میں مکمل کی جائے، تاکہ مفصل، شفاف اور بروقت فیصلے یقینی بنائے جا سکیں۔
اس کے ساتھ ساتھ وراثتی انتقالات کی تصدیق جلسہ عام کے دوران کی جائے گی، اور ان انتقالات کی نقول افسرانِ مجازِ تقسیم اراضی کو بھجوائی جائیں گی تاکہ مصدقہ انتقالات کی بنیاد پر تقسیم کی کارروائی کی درست تکمیل ھو سکے، یوں انصاف کی فراہمی عوام کی دہلیز تک ممکن ہو گی۔
افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہر ماہ کی پانچ تاریخ تک جلسہ عام میں ہونے والے انتقالات کی تفصیل معہ سرٹیفکیٹ دفتر ہذا کو ارسال کرنے کے پابند ہوں گے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے اس موقع پر کہا کہ ایسی تربیتی ورکشاپس افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو نکھارنے، ریونیو قانون کی بہتر تفہیم، اور یکساں و مؤثر عملدرآمد کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
مقدماتِ تقسیم اراضی کا درست، شفاف اور قانونی طریقہ کار نہ صرف سائلین کے لیے ریلیف کا ذریعہ ہے بلکہ محکمہ مال کی ساکھ کا ضامن بھی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس ریفریشر کورس کا انعقاد خالصتاً عوامی سہولت اور خدمت کے جذبے کے تحت کیا گیا ہے، جس میں سیکھنے کے عمل کو مؤثر بنانے پر زور دیا گیا۔
علاوہ ازیں اسسٹنٹ کمشنر صاحبان کوٹلی سہیل بشیر و کھوئیرٹہ قیصر اسلم نے بھی ورکشاب کے متعلق اپنی اپنی ملفوظات شرکا کے ساتھ رکھے۔
فضاء خورشید کیس، ورثاء کا جوڈیشل کمیشن رپورٹ منظرعام پر لانے کا مطالبہ