ججز نامزدگیوں میں کوہالہ پار سے مینجمنٹ نہیں ہونی چاہیے،جسٹس صداقت راجا

مظفر آباد:چیف جسٹس آزادکشمیر ہائیکورٹ جسٹس صداقت حسین راجا نے اپنے الوداعی خطاب میں اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب چیف جسٹس بن رہا تھا تو وفاق میں سے کسی مہربان نے مخالفت کی تھی۔

ہائیکورٹ کے سٹاف کی طرف سے منعقد کردہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس صداقت حسین راجا نے کہا کہ میری سمری جب چیف جسٹس بننےکیلئے گئی تو کسی مہربان نے مخالفت کی اور کہا کہ پینل مانگا جائے جبکہ سمری واپس آئی تو کشمیر کونسل نے کہا کہ ہمارے پاس ان سے کوئی سینئر جج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ججز بنتے دیکھے ، فارغ ہوتے دیکھے لیکن اللہ کو حاضررکھ کر کہتا ہوں میری موجودگی میں ہائیکورٹ کے ججز کی تقرری میں کوئی سیاسی عمل دخل نہیں ہوا،چیف جسٹس سپریم کورٹ اور میں نے مل کر نامزدگیاں کیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے وکلاء اور ججز صاحبان قانون کے مطابق بہترین رہنمائی کرتے ہیں اور بہترین صلاحیتوں کے حامل ہیں لیکن وسائل کی کمی آڑھے آتی ہے۔

جسٹس صداقت راجا کا کہنا تھا کہ کوہالہ کے پار مینجمنٹ کی جاتی ہے، یہی کچھ ماہ پہلے ہوا ایک صاحب جج بننے کیلئے تشریف لائے ، ان کے وکیل صاحب نے مجھے سی وی پیش کی اور کہاکہ یہ سمری دیکھیں، میں نے کہا وقت آنے پر دیکھ لیں گے۔

وکیل صاحب نے کہا کہ ہمیں ہاں یا نہ میں جواب دیں، میں نے کراس میں جواب دیا جس پر انہوں نے کہا کہ کیا علاج ہے اس کا تو میں نے کہا اس کا مطلب نہ ہے اورعلاج یہ ہے کہ آپ 8جون تک انتظار کریں یا مجھی گولی مروادیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس ہائیکورٹ صداقت حسین راجہ سبکدوش، سردار لیاقت شاہین قائم مقام چیف جسٹس تعینات

انہوں نے کہا کہ جج صاحب کے جو وکیل آئے تھے انہوں نے10دن بعد کال آئی کہ ہم اپنا وکالت نامہ واپس لیتے ہیں، جب آپ حق سچ کیساتھ کھڑے ہوں توکوئی بھی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

انہوں نے وائس چیئرمین بارکونسل عقاب ہاشمی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اس پر پہرہ دینا ہے اب جج صرف آزادکشمیر سے ہی آنا ہوگا، وہی وکیل آئیگا جس کو وکلاء اور ججز جانتے ہوں،شوکت عزیز ایڈووکیٹ کو بھی انہوں نےکہاکہ آپ کو کھڑاہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا لفظ خوفناک ہے،ہائیکورٹ انتظامیہ کہا کریں،ملازمین کارکردگی کا مظاہرہ کریں،ہائی کورٹ ودیگر ماتحت عملہ میں گریڈ بڑھ گئے سب کُچھ ہو گیا اب کام کرکے آپ نے دکھانا ہے۔

جسٹس صداقت راجا کا کہنا تھا کہ ججز کی موجودگی میں یہ بات کہنا چاہتا ہوں میں نے مختلف مقامات پراپنے خطابات میں کہا میرے بعد اندھیرا نہیں اجالا ہے، ہائی کورٹ کے موجودہ ججز محنتی قابل اور دلیر ہیں ،میرے بعد بھی آپکو ماحول ایسا ملے گا آپ سب اعتماد سے کام کریں، لوگوں کیلئے آسانیاں ہیدا کریں ۔

یہ بھی پڑھیں: سائبر کرائم چیلنج، قوانین میں ضروری تبدیلی ناگزیر ہوچکی ہے، چیف جسٹس ہائیکورٹ صداقت راجا

انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو شخص کسی کا شُکریہ ادا نہیں کرتا اسے اچھے انسانوں میں شامل نہیں کیا جاتا میرے جتنے بھی اقدامات ہیں ان میں میرے ججز کی محنت لگن شامل ہے انہوں نے اچھے مشورے دئیے۔

اس موقع پر چیف جسٹس ہائی کورٹ سمیت دیگر معزز ججز کو پولیس کی طرف سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، مقامی ہوٹل میں آمد کے موقع پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور شیلڈ بھی دی گئیں۔

ماتحت عملہ نے چیف جسٹس کی عدلیہ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے انکی کاوشوں کو صدیوں یاد رکھنے کا عندیہ دیا ۔

یاد رہےکہ چیف جسٹس صداقت حسین راجا مدت ملازمت پوری کرکے 8جون کو ریٹائر ہو رہے ہیں اور جسٹس لیاقت شاہین کو قائم مقام چیف جسٹس مقرر کردیا گیا ہے۔

Scroll to Top