نیویارک (کشمیر ڈیجیٹل) سننے میں عجیب لگتا ہے لیکن یہ واقعی دلچسپ اور پراسرار واقعہ ہے جسے کینٹکی میں گوشت کی بارش کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ واقعہ 3 مارچ 1876 کو کینٹیکی کے علاقے اولمپیا اسپرنگز میں پیش آیا تھا، ایک خاتون، ایلن کَمِنزنیو جب وہ اپنے گھر کے باہر صابن بنا رہی تھیں، تب اچانک آسمان سے گوشت کے ٹکڑے بارش کی طرح گرنے لگے۔
گوشت کے ٹکڑے تقریباً 100 گز (تقریباً 90 میٹر) کے علاقے میں گرے، کچھ ٹکڑے 3-4 انچ چوڑے تھے، عینی شاہدین نے کہا کہ گوشت کا رنگ سرخ تھا جیسے کہ گائے یا بھیڑ کا گوشت ہو۔ کچھ لوگوں نے گوشت کو چکھا بھی
لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ بھیڑ یا ہرن کا گوشت لگ رہا تھا، واقعے کی صحیح وجہ آج تک معلوم نہیں ہوسکیں لیکن دو مقبول نظریات ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ امکان ہے کہ کسی علاقے پر اُڑنے والے گِدھوں نے بھاری گوشت کھایا ہو اور پرواز کے دوران خطرہ محسوس کر کے یا چونکنے پر اکٹھا الٹی کر دی ہو۔ گدھ اجتماعی طور پر اس وقت الٹی کردیتے ہیں اگر خطرہ محسوس ہو۔
کچھ لوگوں نے اس واقعے کو کسی غیر معمولی مظہر سے جوڑنے کی کوشش کی، جیسے ٹورنیڈو یا غیر معمولی فضائی حالات، مگر اس کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ملا۔
وکٹ کیپربیٹرہینرک کلاسن کا انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرآباد کہہ دیا