bilawal

بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے کیلئے پاکستانی وفد آج امریکا میں ملاقاتوں کا آغاز کریگا

واشنگٹن:بھارت کے حملوں سے شہریوں کی اموات اور مودی سرکار کی آبی جارحیت سے امریکا اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرنے کیلئے پاکستان کا 9 رکنی وفد آج سے اہم ملاقاتوں کا آغاز کریگا۔

9 رکنی وفد کی قیادت پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کر رہے ہیں جو پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کے ساتھ ہفتے کو نیویارک پہنچے تھے

وفد کے دیگر 7 اراکین حنا ربانی کھر، جلیل عباس جیلانی، مصدق ملک، خرم دستگیر خان، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔

وفد پیر کی صبح اہم ملاقاتوں کا آغاز کریگا۔ سب سے پہلے اس وفد کی ملاقات اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کونگ سے ہوگی۔ یہ ملاقات پاکستان مشن نیویارک میں ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا وفد جنگ بندی کے باوجود بھارت کی جانب سے جاری اشتعال انگیزی کا مقدمہ پیش کرےگا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سازشیں دنیا کو بتانے پاکستانی وفد بلاول بھٹو کی قیادت میں نیویارک پہنچ گیا

وفد زور دے گا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کا عمل جلد از جلد بحال کیا جائے اور دونوں ملکوں کے درمیان اصل مسئلہ کشمیر حل کرایا جائے۔

پاکستان اورچین کی دوستی ویسے ہی مثالی ہے۔حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستانی فضائیہ نے چین کی مدد سے تیار کردہ لڑاکا طیاروں کے ذریعے ہی بھارت کو ناکوں چنے چبوائے ہیں۔یہی نہیں چین پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی استحکام کے حوالےسے بھی ٹھوس دوستانہ مؤقف رکھتا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر ردعمل میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے امید ظاہر کی تھی کہ دونوں ملک اپنے اختلافات کو ڈائیلاگ اور مشاورت کے ذریعے مناسب انداز میں طے کریں گے اور صورتحال کو کشیدہ ہونے سےبچائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی پروپیگنڈہ، پاکستان کا عالمی سطح پر مہم شروع کرنے کا فیصلہ، بلاول کو اہم ٹاسک مل گیا

پاکستان کا 9 رکنی وفد اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلے نبنزیا سے بھی پاکستان مشن نیویارک میں ملاقات کرےگا۔

روس نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ پر شدید تشویش ظاہر کی تھی اور فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ اختلافات کو پرامن، سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کیا جائےگا۔

روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاؤروف نے 22 اپریل کو ہوئے پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ اسحق ڈار اور بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو ٹیلےفون بھی کیا تھا اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کیلئے روس کے تعاون کی پیشکش کی تھی۔

Scroll to Top