راولاکوٹ آپریشن پر پروپیگنڈا مسترد،کسی صورت ایسے عناصر برداشت نہیں، ایس ایس پی پونچھ

راولاکوٹ: ایس ایس پی پونچھ محمد ریاض مغل نے کہا ہےکہ 28مئی کو معتبر ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ حسین کوٹ تراڑ پندی کے جنگل میں کچھ مشتبہ لوگوں نے غار میں پناہ لے رکھی ہے جو مسلح ہیں اور کوئی بڑی واردات کرنا چاہتے ہیں۔

راولاکوٹ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ایس ایس پی محمدریاض مغل نے سوشل میڈیا پر کیا جانیوالا پروپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے تمام حقائق میڈیا کے سامنے رکھے ۔

محمد ریاض مغل نے بتا یا کہ پولیس نے جب غار کا محاصرہ کیا اور ان کو سرینڈر کرنے کا کہا جس پر ان دہشتگردوں نے گرنیڈ پھینکا جس سے ہمارے جوان زخمی ہوئے۔

اسی دوران ایک نے خود کو دھماکے سے بھی اڑایا جس پر پولیس نے واپس کائونٹر فائرنگ کی اور ان دہشتگردوں کو انجام تک پہنچایا، ہمارا ان کو مارنے کا پروگرام ہرگزنہ تھا۔

انہوں  نے کہا کہ ان لوگوں کو بعض شر پسند عناصر کی جانب سے دانستہ ہیرو بنا کر پیش کیا جارہا ہے ، اگر پولیس ان کو فوری مارنا چاہتی تو اُن کو یہ موقع فراہم ہی نہ کرتی کہ وہ پولیس پارٹی پر حملہ آور ہوتے ۔

یہ بھی پڑھیں: راولاکوٹ میں ہلاک ہونیوالے دہشتگردوں کی تصاویر سامنے آگئیں، وزیر داخلہ کا پولیس واداروں کو خراج تحسین

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ہیروبنا کر پیش کیا جارہا انہوں نے شجاع آباد چوکی پر حملہ کیااور کانسٹیبل کو شہید کیا، ہم نے دو تین مرتبہ کوشش کی گئی کہ انکو گرفتار کیا جائے۔

ریاض مغل کا کہنا تھا کہ زرنوش کے والد اوروالدہ کو باغ بلا کر کہا کہ اسے پیش کرو ،والد نے حلفاً کہا کہ میری کوئی دعا سلام نہیں ہے،ہم نے پوری کوشش کی کہ وہ گرفتار ہوجائے۔

میں نے والدہ کو اس کے سسرال بھیجا کہ وہ گرفتار ہوجائے لیکن کامیابی نہیں ملی،یہ بے قصورتھا تو دو فدائی کیا کررہے تھے اس کیساتھ اور یہ جنگل میں کیوں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ان دونوں کیساتھ ایک دہشتگردالفت تھا جو منڈی بہائوالدین کا تھا جبکہ دوسرے پٹھان کی شناخت ہی نہیں ہوسکی ، کچھ دن پہلے سوزوکی پر ان کو پکڑنا چاہا تو یہ گاڑی لے کر بھاگ گئے۔

ایس ایس پی نے انکشاف کیا کہ ملزمان کا آنیوالے ایک دون میں باغ تھانے کو اڑانے کا پروگرام تھا، ان سے 4کلاشنکوفیں،928 کلاشنکوف کی گولیاں،گرینڈ برآمد ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: راولاکوٹ پولیس مقابلہ،دہشتگرد غار میں چھپے تھے اور بڑی کارروائی کرنے کے درپے تھے، ایس ایس پی پونچھ

انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگردی کا منصوبہ بنا کر بیٹھے تھے اور یہ ڈاکٹر عبدالرئوف کی پلاننگ کا نتیجہ ہے جو افراتفری پھیلانا چاہتا ہے،ثاقب سے جو اسلحہ برآمدہوا وہ انہی لوگوں کا اسلحہ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے تھریٹس بھی آرہی ہیں، مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے، میں ڈرنے والا نہیں ہوں،میں جہاں بھی ہوں گا میں کسی صورت ایسے عناصر کو برداشت نہیں کروں گا۔

یہ سلسلہ چل پڑا تو کوئی امن سے نہیں رہ سکے گا ،والدین اپنے بچوں کی پرورش پر خصوصی توجہ دیں اور ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں ۔

دریں اثناء ایس ایس پی نے بتایا کہ پولیس مقابلے میں مارے گئے تیسرے دہشتگرد الفت کی نعش اس کے ورثاء نے وصول کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولا کوٹ: وزیراعظم آزادکشمیر کا رات گئے ہنگامی دورہ، شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت

Scroll to Top