مضر صحت کے بورڈ آویزاں ہونے کے باوجود شہری گندہ پانی پینے پر مجبور

مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل :سفیر رضا چغتائی) پانی کے چشموں پر ’’مضر صحت‘‘کے بورڈ آویزاں ہونے کے باوجود لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں اور مختلف وبائی بیماریوں بشمول ہیپا ٹائٹس جیسے مہلک امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔
مظفرآباد میں متعدد پانی کے چشمے بیماریاں بانٹنے لگے ،جبکہ شہری مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ پبلک ہیلتھ حکام نے بھی آنکھیں موندھ رکھی ہیں ۔

اس حوالے سے لیبارٹری انچارج وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ ہمارے ساتھ ملکر کام کررہا ہے اور ہمیں پانی کے سمپلز ہر تین ماہ بعد چیکنگ کیلئےملتے ہیں ، گزشتہ سال 27 چشموں کی چھان بین کی گئی جن میں سے صرف ایک چشمہ قابل استعمال تھا باقی سارے چشمے آلودہ تھے جس میں جراثیم کی کافی مقدار پائی گئی ۔

وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ عوام سرکار پر ہی سب کچھ نہ چھوڑ دے خود بھی حرکت کرےاور عوام میں اویرنس آنی چاہیے کہ انہوں نے کیا کرنا ہے ۔ پانی کی دیکھ بھال صرف سرکاری ملازمین کا ہی کام نہیں بلکہ عوام کو بھی اس کی دیکھ بھال اور صفائی کا خیال ہونا چاہیے اور اس بات کا ادراک کریں  گھروں کی ٹنکیاں صاف ستھری رکھیں ۔ پائپ لائنوں کو سیوریج کے پانی سے محفوظ کریں ۔ نئی پائپ لائنیں بچھائیں 

محکمہ تحفظ ماحولیات، محکمہ پبلک ہیلتھ اور دیگر ذمہ دار ادارے سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں،
پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز(پاکستان ادارہ برائے آبی تحقیقات) کی رپورٹ کے مطابق مظفرآباد کی میونسپل حدود میں موجود 27 میں سے 26 پانی کے قدرتی چشمے پینے کیلئے غیر موزوں ہیں۔

ایکشن کمیٹی مودی کے ایجنڈے پر گامزن ،شوکت نواز میر تم دکاندار ہوتودکانداری کرو،وزرائے حکومت کا چیلنج

Scroll to Top