محکمہ برقیات کے گزشتہ 20 سال سے کام کرنیوالے ملازمین نظرانداز، عزیزوں کو نوازنے کی تیاری

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)محکمہ برقیات آذاد کشمیر نے اپنے ہی ورک چارج ملازمین کو فاقوں پر مجبور کرنے کا پلان بنا لیا۔

ہائیکورٹ آذاد کشمیر کےاحکامات کے مطابق رولز 2010 کے 75 فیصد کوٹہ پر تعیناتیاں کی جانا تھیں تاہم محکمہ کے کاریگروں نے گزشتہ 15 سے بیس سالوں تک کام کرنے والے ورک چارج ملازمین کو نظر انداز کرنا شروع کر دیا۔

محکمہ کی جانب سے مختلف اضلاع میں جاری کیئے جانے والے اشتہارات میں کوٹہ اور ہائیکورٹ کے فیصلے کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے اپنے عزیزوں کو بھرتی کرنے کا پلان تیار کرلیا۔ اشتہار میں سریل نمبر اٹھ پر جو شرط درج ہے اس سے واضح پیغام دیا جا رہا ہے کہ تعلیمی قابلیت۔عمر۔کوٹہ پر پورا اترنے والوں کو بھی مسترد کر دیا جائے گا۔یہ اس شرط میں محکمہ کی نیت صاف دکھا رہی کہ انھون نے کچھ کرنا ہے ۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ دو سالوں سے مظفرآباد کے ورکچارج ملازمین کے ساتھ تحریری معاہدہ بھی کئیے ہوئے ہیں کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں محکمہ من وعن عمل کرے گا تاہم اب ان ملازمین کے ساتھ بھی تحریری معاہدوں کو توڑے جانے کا انکشاف سامنے آیا

مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے درجنوں ورکچارج ملازمین نے ایک بار پھر سے عدالتی احکامات سے رو گردانی پر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ 15 سالوں سے ہر قسم کی موسمی سختیوں کو برداشت کرتے ہوئے رات دن شہر اور اسکے مضافات کی بجلی کو بحال رکھا اس دوران متعدد ورکچارج ملازمین نے سرکاری امور کو پورا کرتے کرتے اپنی جان بھی دے دی ۔

ملازمین کے مطابق ہمیں پورا یقین ہے اس بار محکمہ کے اعلی حکام ہمارے ساتھ انصاف کریں گے اگر ایسا نہ ہوا تو خطے میں قانون وانصاف کے ادارے موجود ہیں ہم اس دروازے پر دستک دیں گے
سیکرٹری ریڈ کریسنٹ گلزار فاطمہ ٹیم کے ہمراہ لمنیاں پہنچ گئیں، متاثرین میں فوڈ پیکیج تقسیم

Scroll to Top