محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 26 اپریل سے گرمی کی ایک غیر معمولی لہر کا آغاز ہو نے کا امکان ہے، جس کی لپیٹ میں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بالائی علاقے بھی آئیں گے۔ یہ شدید موسمی صورتحال 30 اپریل تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد، بالائی و وسطی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ گرمی کی شدت کے باعث شہریوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ملک کے جنوبی حصوں میں گرمی کی شدت کہیں زیادہ ہوگی۔ سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں درجہ حرارت 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زائد ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، سبی، نوکنڈی اور تربت کے شہری شدید گرمی کا سامنا کر سکتے ہیں، جہاں پارہ 43 سے 46 ڈگری تک جا سکتا ہے۔ نوکنڈی اور تربت جیسے بلوچستان کے شہر شدید گرمی کا سامنا کر سکتے ہیں، جہاں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ تربت کو پاکستان کے گرم ترین شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 30 اپریل سے ایک مغربی ہوائی سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوگا، جس کے نتیجے میں 30 اپریل اور یکم مئی کو کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار ریجن، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش، آندھی، گرج چمک اور ژالہ باری کا امکان ہے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے بھی 1 مئی سےغیر مستحکم موسم کی نشاندہی کی ہے۔ ان دنوں شدید بارش، ژالہ باری، آندھی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔