مظفر آباد:سابق امیدوار اسمبلی، سینئر رہنماپی ٹی آئی سردار عمران خورشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق اور میر عتیق الرحمان کی نوراکشتی سے پی ٹی آئی کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میںسردار عمران خورشید نے کہا کہ9مئی کے بعد پی ٹی آئی پر مشکل آیاجس کے زیادہ ترلوگ پی ٹی آئی چھوڑ گئے جبکہ 6سے 7 ممبر اسمبلی ہمارے بچے لیکن بدقسمتی سے کسی نے تنظیم پر توجہ نہیں دی۔
انہوں نے کہاکہ میرٹ کاخیال نہیں رکھا گیا جس کی وجہس ئے نظریاتی کارکن گھروں میں بیٹھے پر مجبور ہوچکے،میں نے اجلاس میں کارکنوں کی آواز قیادت تک پہنچانے تک کوشش کی جس پر مجھے روکا گیا اور ناخوشگوار واقعہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ صدر پی ٹی آئی قیوم نیازی نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق نے ہمیشہ میری مخالفت کی کیونکہ میں نے ان کے مخالف ٹکٹ لینے کی کوشش کی۔
خواجہ فاروق اور میر عتیق کی مخالفت چل رہی ہے لیکن دونوں کے لوگوں کو ایڈجسٹ کیا گیاجبکہ نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا گیا،میر عتیق کیخلاف چارج شیٹ بھی صدر جماعت کو دی لیکن نہیں سنا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ خواجہ فاروق اور میر عتیق کی نوراکشتی چل رہی ہے،شام کو یہ اکٹھے ہوتے ہیں اور میڈیا میں آکرمخالفت بھی کرتے ہیں۔
سردار عمران کا کہنا تھا کہ اگر جلسے ہی کنسیڈر کئے جاتے ہیں تومیں نے دو بڑے جلسے کرائے ہیں،ورکرز کو لے کر چلنا قیادت کا کام ہے ، ہمارے پاس آنرشپ ہی نہیں ہے،میں کارکنوں کو کیسے موبلائز کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میر عتیق کے پاس بڑا عہدہ تھا لیکن انہوں نے چھوٹی حرکتیں کیں ،انہیں خواجہ فاروق کیخلاف پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہیے تھی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر پی ٹی آئی قیوم نیازی کی پالیسی کو سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی میر عتیق فالو نہیں کررہے ہیں،میں نے قیوم نیازی کو درخواست کی ہےمظفر آباد ڈویژن کےمعاملات خود یکھیں۔