پیپلزپارٹی سمیت آزادکشمیر کی تینوں سیاسی جماعتوں کی کارکردگی سوالیہ نشان؟ شوکت جاوید میر

مظفرآباد(کشمیرڈیجیٹل)آزادکشمیر بھر کو ایک کالونی بنادیاگیا ہے۔وزیراعظم انوارالحق نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہر حلقے کا ایک وزیراعظم ہے اور یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک نیام میں دو تلواریں رہ سکتی ہوں ۔ یہ وہ حکومت ہے جس نے تمام محکموں کا بجٹ ایک ہی دن ایک ہی سانس میں پاس کروا دیا ،حالانکہ کوئی ہنگامی صورتحال نہیں تھی ، کوئی 8اکتوبر تھا نہ کوئی جنگی صورتحال ۔یہ پیپلزپارٹی سمیت تینوں بڑی پارٹیوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

معزز وزراء اور معزز اراکین اسمبلی پر کون سی ایسی قیامت تھی کہ انہوں نے ایک دن میں بجٹ پاس کروالیا۔ ان خیالات کا اظہار رہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میرنے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

رہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میرکا کہنا تھا کہ بجٹ اجلاس کے بعد ممبران اسمبلی کے فرائض منصبی میں شامل ہے کہ وہ دودن میں اس بجٹ کتاب کو پڑھیں اور بجٹ کی خامیوں اور خوبیوں پر اسمبلی فلور پر ڈسکس کریں ۔ان سب نے قواعد وضوابط معطل کرکے بجٹ پاس کروایا ۔

بجٹ اجلاس آٹھ دس دن کیوں نہیں چلایا گیا ۔ حکومت نے عوام اور اسمبلی کے بنیادی حقوق چھین لئے ۔ تعمیر وترقی کا یہ عالم ہے کہ اس دور حکومت میں تجوریاں بھرنے اور اپنوں کو نوازنے کے علاوہ اس حکومت نے کچھ نہیں کیا ۔

رہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میرکا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں کو نوازنے کیلئے حکومت نے ایک ایک سکیم پر تین تین سکیمیں جاری کیں۔پی ڈبلیوڈی ، لوکل گورنمنٹ اور ہائیڈرل الیکٹرک بورڈ سے پوچھیں کہ ان کے ہائیڈرل پراجیکٹس کے ساتھ کیا ظلم ہوا۔ تما م ریکارڈ طلب کرکے دیکھیں کہ حکومت نے کس طرح قومی خزانے کو برباد کیا۔

شوکت جاوید میر کا کہنا تھا کہ اسی لئے تو حکومت نے احتساب بیورو کو کھڈے لائن لگارکھا ہے تاکہ ان کی کرپشن پر کسی کی نظر نہ پڑے ۔ مشتاق احمد جنجوعہ کو نکالنے کی وجہ یہ تھی کہ بطور چیئرمین احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ نے مگرمچھوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالا اور کرپشن روکنے کی کوشش کی تو اسے استعفیٰ دینے پر مجبور کردیا۔

رہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میرنے کہا کہ آزاد کشمیر میں عام انتخابات سے پہلے احتساب کیا جائے جن لوگوں نے سیاست کے ساتھ کھلواڑ کیا ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔حکومت کا کارکردگی یہ ہے کہ جون میں نیا مالی سال کا بجٹ آنا ہے، لیکن حکومت کے پاس ابھی بھی 18 ارب روپے موجود ہیں جن کو استعمال کرنے کے لیے کوئی پلان موجود نہیں۔

ارشد بلو کیس میں اہم پیشرفت،1کروڑ سے زائدملکی وغیر ملکی کرنسی برآمد،نیلم کرنسی ایکسچینج سیل،کیشیئر سمیت 4 افراد گرفتار

Scroll to Top