کیل (کشمیر ڈیجیٹل) کیل میں اپینڈکس کی وباء پھوٹ پڑی ،150 سے زائد مریض ہسپتال پہنچ گئے۔18 بیڈ پرمشتمل ہسپتال جنرل اوپی ڈی یاایمرجنسی (حادثات)یاپھر وباء کے مریضوں کوزیر علاج رکھاجائے؟۔100 سے زائد مریضوں کوفرسٹ ڈوز کے بعد واپس کردیاگیا۔
صحت عامہ اور ضلعی وتحصیل انتظامیہ کوبے سروسامانی کے عالم میں سوچ بچارمیں مگن۔ہنگامی بنیادوں پر کسی بھی سرکاری عمارت کوخالی کرتے ہوئے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کامطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال کیل میں اپینڈکس کے مریضوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس کے باعث اسپتال کی موجودہ گنجائش کم پڑ گئی ہے۔
اس سنگین صورتحال کے پیش نظر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اشرف نے تحصیل انتظامیہ سے فوری رابطہ کرتے ہوئے مسئلہ کی سنگینی سے آگاہ کیا۔
گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر شاردہ راجہ بلال نے متعلقہ افسران انچارج تحصیلدار خواجہ فاروق اور ایڈیشنل ایس ایچ او تھانہ پولیس کیل اشتیاق احمد کے ہمراہ ہسپتال کا ہنگامی دورہ کیا جہاں انہوں نے مختلف وارڈز کا معائنہ کیا اور مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے اسپتال انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا اور سہولیات کی فراہمی پر اظہار اطمینان کیا۔تاہم اسپتال انتظامیہ نے واضح کیا کہ اپینڈکس اور دیگر ایمرجنسی مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث ہسپتال میں جگہ کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر محمد اشرف نے فوری طور پر ایک علیحدہ ایمرجنسی بلاک کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مریضوں کو بروقت علاج فراہم کیا جا سکے۔ اور مریض ذیادہ ہونیکی صورت میں مریضوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال اور سی ایم ایچ شفٹ کرانے کی تجویز تحصیل انتظامیہ کو پیش کردی ہے۔
ہائیکورٹ آزادکشمیر کا بینک آف آزادکشمیر کے سربراہ کی فوری تعیناتی کا حکم