مظفرآباد: 13ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہونے کے باوجود نوکریوں سے فارغ کئے گئے ایم این سی ایچ ملازمین کا دھرنا سنٹرل پریس کلب مظفر آباد 16 ویں روز بھی جاری رہا،حکمرانوں میں سے کسی نے خبر نہ لی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت نے13ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہونے کے باوجودایم این ایچ سی کے ملازمین نوکری سے فارغ کردیئے جس مرد وخواتین ملازمین سراپااحتجاج بن گئے ہیں۔
ملازمین 16دن سے مظفر آباد سنٹرل پریس کلب کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھے ہین لیکن محکمہ صحت کا کوئی بھی عہدیداران کی خبر لینے نہیں آیا ہے نہ ہی کسی نے ان کے احتجاج کا نوٹس لیا ہے۔
کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے خواتین ملازمین نے کہا کہ ہمیں 13 ماہ کی تنخواہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے گھروں میں نوبت فاقوں تک آچکی ہے، بچے تعلیم سے محروم ہیں۔
ایک ملازمہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 13 ماہ تنخواہیں جاری اور کنٹریکٹ بحال نہ کیا گیا خودسوزیاں کریں گے جس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
ایک اور خاتون نے انکشاف ابھی کہاجا رہا ہے دوماہ کی تنخواہیں لیں اور گھر جائیں،انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکمرانوں کی اپنی خواتین یہاں ہوتیں تو شاید شرم آتی لیکن ہم بھی کسی کی بہن بیٹیاں ہیں.
یاد رہےگزشتہ دنوں ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر فاروق نے کہا تھا کہ ایم این سی ایچ ملازمین کااحتجاج بلا جواز ہے اور یہ سازش بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایم این سی ایچ پرو گرام ملازمین کے پاس احتجاج کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ، ڈی جی ہیلتھ فاروق احمد نور