آزادکشمیر کا امن تباہ کرنے کا خطرناک منصوبہ بے نقاب، کانسٹیبل سجاد ریشم کے قاتل گرفتار

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)آزاد کشمیر میں دہشتگردوں کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب، شرپسند عناصر کی جانب سے آزاد کشمیر کے امن کو تباہ کرنے کا گھناؤنا منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔موسٹ سینئر وزیر حکومت روزیر داخلہ آزاد کشمیر کرنل (ر) وقار احمد نور نے رانا عبدالجبار انسپکٹر جنرل پولیس کے ہمراہ پریس کا نفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے 2024-10-27 کی رات کو ضلع باغ کی شجاع آباد پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردی واقعہ میں پولیس کانسٹیبل سجاد ریشم کو فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کرنیوالے ملزمان ٹریس کر کے گرفتار کرتے ہوئے آلہ قتل کلاشنکوف کے علاوہ بڑی تعداد میں غیر قانونی اسلحہ، ایمونیشن اور ہینڈ گرنیڈ وغیرہ برآمد کر لئے ۔

دہشتگردی کے اس سنگین واقعہ میں ملوث مرکزی ملزم زرنوش کی گرفتاری کے سلسلہ میں مختلف ٹیمیں باغ ، راولا کوٹ اور مظفر آباد سے ملحقہ پہاڑوں اور جنگلوں میں مسلسل سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سجاد ریشم کے قتل اور آزاد کشمیر میں دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث ملزم زرنوش اور اس کے سہولت کاروں جو ملک کے اندر یا باہر جس جگہ سے بھی آپریٹ کر رہے ہیں کو گرفتار کر کے آزاد کشمیر میں امن کی فضاء کو بحال رکھنے کے علاوہ سجاد ریشم شہید کنٹیبل کے ورثاء کو انصاف مہیا کیا جائے گا۔

27اکتوبر 2024ءکو شجاع آباد چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعے میں کانسٹیبل سجاد ریشم شہید ہوئے،اس اندوہناک واقعہ کے بعد تفتیش کا آغاز کیا گیا جس میں کچھ مشکوک عناصر کی شناخت ہوئی

اس واقعے میں زرنوش نسیم عرف قاسم، اسامہ عرف محمد، اور ہنزلہ عرف الفت مطلوب ملزمان کے طور پر سامنے آئے،19مارچ 2025 کو آزاد پتن انٹری پوائنٹ پر ثاقب غنی کو بھاری اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا۔

ثاقب غنی نے دورانِ تفتیش زرنوش اور دیگر شرپسند عناصر سے روابط کا اعتراف کیا، ملزمان نہ صرف سجاد ریشم کے قتل میں ملوث ہیں بلکہ تھانہ سٹی باغ کو آگ لگانے کی کوشش میں بھی شامل رہے،ملزمان نے اس کے علاوہ موٹروے پولیس اسلام آباد اور سنگجانی ٹول پلازہ پر بھی حملے کیے،تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ حساس مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔

گرفتار ملزمان نے اپنے ویڈیو بیانات میں پورے نیٹ ورک کا اعتراف کیا ہے ایک اور اہم کردار، غازی شہزاد، راولاکوٹ جیل سے فرار ہے جس کے افغانستان میں دشمن ایجنسیوں سے روابط کی تصدیق ہو چکی ہے۔

افغانستان میں موجود عبدالرؤف نامی دہشتگرد فتنہ الخور اج کے ساتھ مل کرسادہ لوح نوجوانوں کو جہاد اور شریعت کے نام پر گمراہ کررہاہے ۔

ان شرپسندانہ واقعات میں ملوث سہولت کاری کرنے والے عناصرکیخلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

آزاد کشمیر میں قائم امن کے پیچھے ہمارے سکیورٹی اداروں کی محنت کارفرما ہے، عوام کو چاہئے کہ ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہر قسم کے انتشاری عوامل پر نظر رکھیں اور قانون نافذ کرنے اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں۔

رانا عبد الجبار انسپکٹر جنرل پولیس نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر پولیس، اپنی مسلح افواج اور ایجنس ایجنسیز کے تعاون سےدہشتگردی کیخلاف برسر پیکار ہے جو دہشتگردوں کے ممکنہ نا پاک عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے پر عزم ہے۔
دہشتگرد ملزمان کی گرفتاری کے سلسلہ میں باغ، راولا کوٹ اور مظفر آباد سے ملحقہ پہاڑوں اور جنگوں میں اس وقت تک 28 کے قریب ایجنس بیڈ آپریشن کیے جاچکے ہیں ۔ دہشت گردوں کو آزاد کشمیر میں کسی قسم کے ٹھکانے قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

فتنہ الخوارج (FAK) کے دہشت گرد اوران کے سہولت کار جس جگہ بھی چھپے انہیں نکال کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

عوام سے اپیل ہے کہ وہ ان دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی موجودگی کے بارے میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بر وقت اطلاع دیں تا کہ ان دہشت گرد عناصر کی سرکوبی کر کے عوام الناس کو پر امن اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔
دودھ گئی سانحہ :برفانی تودے میں دب جانیوالے نوجوانوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری

Scroll to Top