جہلم ویلی میں ہیلتھ پیکیج کے نام پر اقربا پروری کا منصوبہ تیار کر لیا گیا، صاحبزادہ محمود ایڈووکیٹ کا انکشاف

ہٹیاں بالا:  سابق ایڈووکیٹ جنرل ،پیپلزپارٹی انسانی حقوق ونگ کے چیئرمین صاحبزادہ محمود احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ معلمین قرآن کی تقرریوں میں میرٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے اور اب ہیلتھ و ایجوکیشن پیکیج کے نام پر بھی اقرباپروری کی بنیاد پر تقرریوں کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے صاحبزادہ محمود احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ معلمینِ قرآن کے ساتھ انتہائی ظالمانہ رویہ اپنایا گیا ہے۔

اب ضلع جہلم ویلی میں تمام سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ ہولڈرز کو ساتھ ملا کر غریب اور مستحق نوجوانوں کے معاشی قتل کا منصوبہ بنایا گیا ہے، ان سیاسی گماشتوں کو ہر فورم پر بے نقاب کیا جائے گا۔

صاحبزادہ محمود ایڈووکیٹ نے بتایا کہ معلمینِ قرآن کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور ہم عدالت میں انسانی ہمدردی اور میرٹ کی بنیاد پر ان کا دفاع کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض افراد کو بغیر تحقیق اور قانونی طریقہ کار کے، صرف سیاسی چٹوں کی بنیاد پر تقرری دے کر تنخواہیں دی جا رہی ہیںجو کہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم اور صحت میں نااہل افراد کی فہرستیں پہلے سے تیار ہیں اور ان کی تقرریاں بھی سیاسی بنیادوں پر عمل میں لائی جا رہی ہیں۔  تمام سیاسی ٹکٹ ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر من پسند افراد میں عہدے تقسیم کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری ملازمین کی اسناد کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ جعلی اسناد پر تقرریوں کا سلسلہ روکا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلع جہلم ویلی میں دہائیوں سے ایڈہاک اور کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتیاں ہو رہی ہیں، جس سے پڑھے لکھے نوجوانوں کے مستقبل کو شدید دھچکا لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہلم ویلی، خصوصاً حلقہ چھ میں سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے، جبکہ تعلیمی ادارے عمارات اور سہولیات سے محروم ہیں۔

Scroll to Top