حکمرانوں کے دعوے دھرے رہ گئے،آزادکشمیر میں صحت کارڈ15 ماہ بعد بھی بحال نہ ہوسکا

سدھنوتی:آزاد کشمیر کے 12 لاکھ خاندانوں کی 15 ماہ سے صحت کارڈ پر علاج کی سہولت بحال نہ ہوسکی۔مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے۔

کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق کینسر،گردوں کے عارضہ سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے اور وہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں خوا رہو رہے ہیں۔

شہریوں نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ سے معیاری علاج کی سہولیات میسر تھیں ، حکومت فی الفور صحت کارڈ پر علاج کی سہولت بحال کرے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرصحت ڈاکٹر نثار انصر ابدالی کا ریاستی عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کااعلان

یاد رہے کہ آزادکشمیر میں بقایاجات کی عدم ادائیگی پر سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی نے سروس بند کی جس پر آزادکشمیر حکومت نے اپنے وسائل سے صحت کارڈ لانے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ بجٹ سے قبل وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے صحت کارڈ بحالی کا اعلان کیا لیکن کارڈکیلئے بجٹ مختص نہیں کیا گیا، حکومت کی طرف سے کئی بار صحت کارڈ کی جلد بحالی کے دعوے کئے گئے جو دعوے ہی رہ گئے۔

کشمیر ڈیجیٹل کو انٹرویو میں وزیر صحت ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے جلد صحت کارڈ بحالی کااعلان کیا تھا لیکن اس پربھی عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

Scroll to Top