اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ اور گڈو پلانٹ بند ہونے سے 130 ارب 70 کروڑ روپے کا مالی نقصان ہونے کا انکشاف ہوا۔
حکومتی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے صارفین کو اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑا، نیپرا کے ممبر ٹیکنیکل رفیق شیخ کا ڈسکوز کے ایف سی اے کے فیصلے میں اضافی نوٹ سامنے آگیا
نیلم جہلم پلانٹ کی بندش سے مالی سال 2024-25 میں 23 ارب 70 کروڑ روپے کا مجموعی نقصان ہوا، گڈو پلانٹ کے اوپن سائیکل موڈ میں چلنے سے فروری 2025 میں 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا،
رواں مالی سال میں گڈو پلانٹ کے اوپن سائیکل موڈ میں چلنے سے 5.7 ارب روپے کا مجموعی نقصان ہوا،مہنگے تھرمل پلانٹس پر انحصار سے 22 ارب روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا،جنوری-فروری میں سسٹم کنسٹرینٹس اور معاہداتی پابندیوں سے 1.98 ارب روپے کا نقصان ہوا،8 ماہ میں کنسٹرینٹس اور معاہداتی پابندیوں سے نقصان 11.69 ارب روپے تک پہنچ گیا
نیلم جہلم اور گڈو پلانٹس کی بحالی میں تاخیر سء. قصانات مسلسل بڑھ رہے ییں،نیپرا کے ممبر ٹیکنیکل رفیق شیخ کا دونوں پلانٹس کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ جنوب سے شمال ٹرانسمیشن مسائل کی وجہ سے سستے بجلی کے یونٹس کا استعمال محدود ہو چکا،ایچ وی ڈی سی لائن کا استعمال صرف 23 فیصد کیا گیا،تھرمل پاور پلانٹس کا استعمال صرف 24 فیصد کہا گیا
گنگا چوٹی اور ہٹیاں بالا کے دلکش مناظر، عید پر سیاحوں کی توجہ کا مرکزبن گئے