انٹر ماڈل سائنس کالج کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے خلاف جہلم ویلی کے عوام کا شدید رد عمل

جہلم ویلی(کشمیر ڈیجیٹل )انٹر ماڈل سائنس کالج کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے خلاف علاقے میں شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اس معاملے پر معروف مذہبی و سماجی شخصیت مولانا الطاف صدیقی نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

جمعۃ الوداع کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا الطاف صدیقی نے کہا کہ انٹر کالج کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن جہلم ویلی کے عوام جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، اگر حکومت نے ایسا کوئی اقدام اٹھایا تو عوام بھرپور مزاحمت کریں گے، پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

کسی بھی غیر منصفانہ نوٹیفکیشن کو نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا،جہلم ویلی کے عوام، طلبہ اور اساتذہ بھی اس فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ کالج علاقے کے تعلیمی مستقبل کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

 یہ بھی پڑھیں ۔جہلم ویلی،ایمبولینس ڈی ایچ او آفس میں کھڑی رہی، تین جانیں ضائع ہوگئیں

اگر اسے منتقل کیا گیا تو طلبہ کی تعلیم شدید متاثر ہوگی،عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت یونیورسٹی کیمپس کے لیے الگ جگہ فراہم کرے، نہ کہ پہلے سے قائم تعلیمی ادارے کو زبردستی دوسری جگہ منتقل کرے۔

مقامی سیاسی اور سماجی تنظیموں نے بھی اس اقدام کو غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے،تاحال حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم عوامی دباؤ بڑھنے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ حکام اس فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔

اگر حکومت نے عوامی مطالبات کو نظرانداز کیا تو علاقے میں احتجاج مزید شدت اختیار کر سکتا ہے اور امن و امان کی صورتحال متاثر ہو سکتی ہے۔جہلم ویلی کے عوام اور طلبہ حکومت سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ آخر تعلیم جیسے بنیادی حق پر سمجھوتہ کیوں کیا جا رہا ہے؟

 

Scroll to Top