ووڈ فیکٹریوں پرسرمایہ داروں کا قبضہ،آزاد کشمیر میں لکڑی کی صنعت زوال کا شکار،کاریگر بے روزگار

مظفرآباد(مسعود الرحمن عباسی،کشمیر ڈیجیٹل)آ زاد کشمیر میں کبھی ووڈ فیکٹری کا بڑا نام ہوتا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس صنعت کو بھی زوال آنا شروع ہوا، اسکےزوال کا اصل سبب لکڑی کی غیر منصفانہ تقسیم اور اس صنعت پر بڑے سرمایہ داروں کا قابض ہونا ہے،حکومتوں نے بھی اس صنعت اور اس سے وابستہ افراد کی کفالت کے بجائے بڑے سرمایہ داروں کا ساتھ دیا جس کے باعث خطے کی بڑی صنعت اب آخری سانسیں لے رہی ہے۔

 یہ خبر بھی پڑھیں ۔وادی لیپہ میں دیودار کی لکڑی سے تعمیر 80 سالہ قدیم شاندار مکان
تفصیلات کے مطابق گزرے وقتوں میں آزاد کشمیر بھر اور خاص کر مظفر آباد میں لکڑی کی فیکٹریوں کا بڑا نام ہوتاتھا، دنیا بھر میں آزاد کشمیر میں ہاتھوں سے بنائی گئی چیزوں کو بڑی اہمیت حاصل تھی۔بیرون ممالک سے آنے والے لوگ ان چیزوں کی خریداری کرتے تھے۔

مزدور کئی کئی ہفتے لگا کر اپنے ہاتھوں سے چیزیں بنا کر فروخت کرتے تھے لیکن گزشتہ کئی دہائیوں سے آزاد کشمیر اوربالخصوص مظفر آباد کی لکڑی کی فیکٹریوں پر سر مایہ داروں نے قبضہ کیا جس کے باعث چھوٹی فیکٹریاں بند ہوگئیں۔

 یہ خبر بھی پڑھیں ۔محکمہ جنگلات پٹہکہ کی بڑی کارروائی،لاکھوں مالیتی لکڑ سمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی،ٹرک ضبط

لکڑی کی غیر منصفانہ تقسیم اورفیکٹریاں بندہونے سے مزدور بے روزگار ہوگئے ،ہفتوں محنت کرکے ہاتھوں سے لکڑی کی چیزیں بنا کر فروخت کرنے والے افراد اب بیروزگار ہوچکے ہیں ۔لکڑی کی صنعت کو دوبارہ سے اٹھانے کیلئے اور لکڑی کے کاریگروں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ حکمت عملی بنائیں تاکہ آزاد کشمیر میں لکڑی کی صنعت کو دوبارہ فروغ دیا جاسکے اور ہزاروں کاریگروں کے روزگار کو دوبارہ چلایا جاسکے۔

Scroll to Top