وادیٔ لیپہ میں ماحولیاتی تباہی: جنگلات کی کٹائی اور غیر قانونی شکار سے نایاب جنگلی حیات خطرے میں

وادیٔ لیپہ: آزاد کشمیر کی حسین وادی لیپہ، جو اپنی قدرتی خوبصورتی، سرسبز جنگلات اور نایاب جنگلی حیات کے باعث مشہور ہےآج ماحولیاتی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ غیر قانونی شکار اور جنگلات کی بے دریغ کٹائی کے باعث خطے کی جنگلی حیات شدید خطرات سے دوچار ہو چکی ہےجبکہ حکومتی اقدامات ناکافی نظر آ رہے ہیں۔

آزاد کشمیر کے گھنے جنگلات، برف پوش پہاڑ اور سرسبز وادیاں نایاب جنگلی حیات کے لیے قدرتی مسکن فراہم کرتی ہیں مگر حالیہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور انسانی مداخلت کے باعث یہ حیات شدید خطرات سے دوچار ہے۔ یہاں پائے جانے والے اہم جنگلی جانوروں میں برفانی چیتا، کالا اور بھورا ریچھ، مشک ہرن، مارخور، اڑیال، ہمالیائی گیدڑ اور بندر شامل ہیں، جو خطے کے قدرتی توازن کا اہم حصہ ہیں۔

اس کے علاوہ مرغِ زریں، چکور، فاختہ، باز، ہمالیائی بلبل، گدھ اور جنگلی مرغابیوں سمیت کئی نایاب پرندے بھی ان جنگلات میں بسیرا کرتے ہیں۔ دریاؤں اور جھیلوں کے قریب جنگلی بلی، ہمالیائی خرگوش، سانپ اور دیگر رینگنے والے جانور بھی عام پائے جاتے ہیں۔ تاہم غیر قانونی شکار، جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور موسمیاتی تغیرات کے باعث ان نایاب جانوروں اور پرندوں کی بقا خطرے میں پڑ چکی ہےجن کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مرغابیوں کے لیے پناہ، شکاریوں کے لیے پابندی! مظفرآباد اور نصیرآباد میں شکار پر مکمل پابندی

جہاں کبھی یہ جنگلات نایاب پرندوں اور جانوروں کی چہچہاہٹ اور آوازوں سے گونجتے تھےآج وہاں ایک غیر معمولی خاموشی چھا چکی ہے۔ غیر قانونی شکار اور قدرتی مسکن کی تباہی کے باعث نایاب جنگلی حیات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہےجس کا سدباب نہ کیا گیا تو یہ قیمتی حیات ہمیشہ کے لیے ناپید ہو سکتی ہے۔

مقامی افراد کا حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جنگلی حیات اور قدرتی ماحول کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اگر سنجیدہ اور سخت پالیسیاں نہ اپنائی گئیں تو وادی لیپہ کی حیاتیاتی خوبصورتی ہمیشہ کے لیے ماند پڑ سکتی ہے۔

Scroll to Top