وزیراعظم خود شہر کا دورہ کریں، حالات کا جائزہ لیں: لالا مصطفیٰ کی تجویز

کشمیر ڈیجیٹل: سماجی کارکن  اور معروف کاروباری شخصیت لالا مصطفیٰ نے کشمیر ڈیجیٹل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ “جب پیا جی چاہیں گے تو انور الحق گھر پر ہوں گے، اب یہ قربانی بڑی عید پر ہوگی اور انور الحق کی خوش قسمتی ہے کہ وہ بلیک میلنگ میں نہیں آئے، ورنہ اب تک عدم اعتماد کے تحت گھر جا چکے ہوتے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم عرصہ دراز سے دیکھ رہے ہیں کہ رمضان میں پرائس کنٹرول اور دیگر ادارے فعال ہو جاتے ہیں، لیکن ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پڑھے لکھے نوجوانوں کے پاس نوکری نہیں ہے۔ وزیراعظم کو مشورہ ہے کہ وہ خود شہر کے حالات دیکھیں، بے گناہ پر ظلم ہو رہا ہے، لوگوں کے پاس روزگار نہیں، ان کو کون روزگار دے گا؟”

لالا مصطفیٰ نے اسمبلی ممبران کی مراعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ “اسمبلی ممبران کی تنخواہیں بڑھا دی گئی ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ میرے پاس اتنے لوگ آتے ہیں، میں کس کس کی مدد کروں؟ غریب مر رہا ہے، ایک پروٹیکشن پروگرام شروع ہوا تھا اس کا پتہ نہیں کیا ہوا۔”

انہوں نے شہر کی مجموعی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “شہر میں صورتحال غمگین ہے، کام کچھ نہیں ہو رہا۔ عوامی وزرائے اعظم ممتاز راٹھور مرحوم اور چوہدری مجید تھے جنھوں نے اس شہر کے لیے کام کیا، سڑکیں بنائیں، اب وزیراعظم صاحب کو خود آ کر دیکھنا چاہیے کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔”

سماجی کارکن لالا مصطفیٰ نے مظفرآباد کے نمائندوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ “ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم لاوارث ہیں، تھے اور لاوارث ہی رہیں گے۔ مظفرآباد کی سرزمین سے وزیراعظم اور وزیر بھی اپنے آئے لیکن مڑ کر مظفرآباد کے لیے انھوں نے کچھ نہیں کیا ، وہ سرو کے درخت جیسے ہو جاتے ہیں۔”

Scroll to Top