لیپہ(کشمیر ڈیجیٹل) وادی لیپہ کے سرحدی علاقے غائی پورہ میں واقع علاقے کا واحد ہائی سکول حکومتی عدم توجہی کا شکار،بچے اور بچیاں برف پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق وادی لیپہ کے علاقے غائی پورہ میں اکلوتے ہائی سکول کی عمارت زلزلے میں تباہ ہوگئی تھی جسکی مرمت کرنا گوارہ نہیں کیا گیا ،عمارت انتہائی خستہ حال ، دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ،بارش اور برفباری کے موسم میں چھت ٹپکتی ہے،سکول میں فرنیچر بھی موجود نہیں ہے۔
1935 میں قائم ہونے وا لا یہ سکول اس وقت پرائمری تھا تاہم 1990 میں اسے ہائی کا درجہ دیا گیا سکول کا رزلٹ ہمیشہ اچھا رہا ہے۔
سکول انڈین چوکی سے تقریبا سو میٹر کی دوری پر واقع ہے ،بھارتی چوکیوں کے عین سامنے قائم یہ سکول نہ صرف شدید موسمی حالات بلکہ خطرناک سیکورٹی صورتحال سے بھی دوچار ہے۔
200 طالبات اور 250 کے قریب طلباء یہاں زیر تعلیم ہیں ۔کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے طلبا ء وطالبات کا کہنا تھا کہ سکول کی عمارت خستہ حال، دیواریں ٹوٹی ہوئی ہیں ، سردی کے موسم میں برف پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پرمجبور ہیں،فرنیچر نہیں ہے علاقے میں قریب ترین اور کوئی سکول بھی موجود نہیں ہے ،ہمیں ایک اچھا سکول دیا جائے اور طالبات کیلئے الگ سکول قائم کیا جائے ، دشمن کے سامنے بیٹھ کرتعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا کہنا تھا حکومت سکول کی مرمت کرائے اور فرنیچر سمیت دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرے تاکہ ہم اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں ۔
علاقے کے معززین نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایک این جی اونے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ شیلٹر نما عمارت دینگے تاہم ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ سکول کی عمارت کی تعمیر کرائی جائے اور سہولیات فراہم کی جائیں ۔
یہ صرف ایک سکول کی بات نہیں بلکہ ہمارے تعلیمی نظام کی زبوں حالی کی عکاسی ہے، حکومت کو چاہیے کہ مذکورہ سکول کی بہتری کیلئے عملی اقدامات کرے۔