عالمی یومِ خواتین: معاشی ترقی میں خواتین کا کلیدی کردار

آج دنیا بھر میں 8 مارچ عالمی یومِ خواتین کے طور پر منایا جا رہا ہےجس کا مقصد خواتین کی جدوجہد ان کی کامیابیوں اور ان کے حقوق کو اجاگر کرنا ہے۔ اس سال عالمی یومِ خواتین ان خواتین اور لڑکیوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جو معیشت اور سوسائٹی میں اپنا بھر پور کردار اداکرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

خواتین جب اپنی مکمل صلاحیتوں کے ساتھ معاشی میدان میں قدم رکھتی ہیں تو نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہیں بلکہ جدت، ترقی اور استحکام کی راہ بھی ہموار کرتی ہیں۔ ایک بہتر اور خوشحال دنیا کے لیے ضروری ہے کہ خواتین کو زیادہ اور معیاری روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ معیشت میں اپنا مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

خواتین کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟ اس دن کی جڑیں 1908 میں نیویارک میں خواتین کے حقوق کی تحریک سے جڑی ہیں، جب 15,000 خواتین نے بہتر اجرت، کم کام کے اوقات اور ووٹ کے حق کے لیے احتجاج کیا تھا۔ 1910 میں کلارا زیٹکن نے اسے بین الاقوامی سطح پر منانے کی تجویز دی اور 1911 میں یہ آسٹریا، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ میں پہلی بار منایا گیا۔ 1975 میں اقوام متحدہ نے اسے باضابطہ تسلیم کیا اور 1996 میں پہلی بار اس کے لیے ایک مخصوص تھیم شروع کی گئی۔ اس دن کا مقصد خواتین کے سیاسی، سماجی اور معاشی حقوق کے لیے شعور اجاگر کرنا اور صنفی مساوات پر زور دینا ہے۔ اس دن جامنی، ہرا اور سفید رنگ انصاف، امید اور پاکیزگی کی علامت کے طور پر پہنے جاتے ہیں جبکہ اس دن کی مناسبت سے مختلف تقریبات، سیمینارز اور مظاہروں کے ذریعے خواتین کی کامیابیوں اور درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

اس موقع پر دنیا بھر میں مختلف تقریبات میں کامیاب خواتین، کاروباری شخصیات، سماجی کارکنان، طالبات اور عام خواتین کی جدوجہد کو سراہا جا تاہے۔ کئی خواتین نے مشکلات کے باوجود اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلا اور اپنے خاندانوں، برادریوں اور ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حقیقی ترقی تبھی ممکن ہے جب خواتین کو مساوی مواقع میسر ہوں تاکہ وہ ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔ عالمی یومِ خواتین کا مقصد آ گاہی پیدا کرنا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے اور انہیں ترقی کے یکساں مواقع دینے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

Scroll to Top