رمضان میں صحت مند روزہ: سحری اور افطاری میں کیا کھائیں؟ سینئر ڈاکٹر کے قیمتی مشورے

جہلم ویلی : رمضان المبارک میں صحیح خوراک کا انتخاب نہ صرف صحت مند روزے کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے توانائی بھی برقرار رہتی ہے۔ سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر راشد الیاس (DHQ ہسپتال جہلم ویلی) نے کشمیر ڈیجیٹل نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سحری اور افطاری میں متوازن خوراک اور صحت کے اصولوں پر تفصیلی بات کی۔

سحری میں کیا کھائیں اور کتنا پانی پینا چاہیے؟

سحری میں متوازن اور دیرپا توانائی فراہم کرنے والی غذائیں جیسے دلیہ، دودھ، دہی، انڈہ اور پھل لینا چاہیے۔زیادہ چکنائی اور مصالحے دار کھانوں سے اجتناب کریں کیونکہ یہ دن بھر پیاس اور معدے کی تیزابیت بڑھا سکتے ہیں۔ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ پانی کی مقدار متوازن رکھیں سحری میں ایک ساتھ زیادہ پانی پینے سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے لہٰذا جتنا پانی عام طور پر پیتے ہیں اتنا ہی سحری میں لینا بہتر ہے۔

افطاری کی صحت مند غذائیں اور پرہیز:

افطار کے وقت کھجور اور پانی کے ساتھ روزہ کھولنا سنت ہے جو توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔چکنائی والی اور فرائیڈ اشیاء جیسے سموسے، پکوڑے اور چپس معدے کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں اور السر کا سبب بن سکتے ہیں اس لیے ان کا استعمال کم کرنا چاہیے۔تازہ پھل، دہی، چنے اور سبزیوں سے بنی اشیاء کو افطاری میں شامل کریں تاکہ ہاضمہ درست رہے اور جسمانی قوت بحال ہو۔

نیند پوری کریں اورصحت مند رہیں:

ڈاکٹر راشد الیاس کا کہنا ہے کہ ایک عام شخص کو 6 سے 8 گھنٹے کی نیند مکمل لینی چاہیے کیونکہ نیند کی کمی جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
کھانے کے فوراً بعد سونے سے گریز کریں کیونکہ اس سے(گیسٹروایسوفیجیل ریفلکس ڈیزیز) GERD ہوسکتی ہےجو معدے کے مسائل پیدا کرتی ہے۔

مزید برآں روزہ کھولنے کے بعد پانی تھوڑا تھوڑا کر کے پینا زیادہ فائدہ مند ہے بجائے اس کے کہ ایک ساتھ 8 گلاس پانی پی لیا جائےکیونکہ یہ معدے پر بوجھ ڈال سکتا ہے۔

رمضان میں متوازن خوراک اور صحت مند طرز زندگی اپنا کر نہ صرف روحانی بلکہ جسمانی طور پر بھی تندرست رہا جا سکتا ہے۔

Scroll to Top