مظفرآباد ( کشمیر ڈیجیٹل ) آزاد کشمیر میں ناقص انٹرنیٹ سروسز سے شہری تنگ آچکے ہیں،حکومت اور متعلقہ محکمے اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں لے رہے ہیں، عوام کی مشکلا ت میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے،اس حوالے سےکشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوان سیاسی وسماجی رہنما تیمور بیگ نے انکشاف کیا کہ کچھ کام سیاستدانوں کو بھی کرلینا چاہیے ورنہ شنید ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی انٹر نیٹ کی ناقص سروس کے خلاف اپریل میں پھر کال دینے جارہی ہے اور اگر ایسا ہوا تو یہ سیاستدانوں کیلئے انتہائی مشکل ہوجائے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے تمام سیاستدانوں کو اکھٹا کر کے حکومت بنا کر دے دی گئی تمام پارٹیاں حکومت میں ہیں عوام کے مسائل حل نہیں ہورہے ایسے میں عوامی ایکشن کمیٹی نے مسائل کے حوالے سے بھر پور تحریک چلائی اور عوام کی طرف سے بھی ان کوبھر پور پذیرائی ملی ۔
تیمور بیگ نے کہا کہ سیاستدانوں نے عوام کو بے یار ومدد گار چھوڑ دیا ہے لوگ اب عوامی ایکشن کمیٹی کی طرف دیکھتے ہیں اور اب تک ایکشن کمیٹی نے جتنےبھی احتجاج کئے یا تحریکیں چلائیں وہ کامیاب ہوئی ہیں،آزاد کشمیر کے لوگ اب یہ سمجھنے لگے ہیں کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر سڑکوں پر نکلنے سے ہی مسائل حل ہونگے انہوں نے کہا کہ ان سب معاملات میں قصور سیاستدانوں کا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں انڈسٹریل ایریا ہے نا اور مواقع ہیں ہمارے پاس صرف سیاست کاموقع تھا جب سیاست کو جمود میں لاکھڑا کیا گیا تو پھر عوام مخالف سمت اور حکومت مخالف سمت ہوگئی
مہنگائی سے سیاست دانوں کو کوئی لینا دینا نہیں۔
انٹرنیٹ سروس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کا جائزہ مطالبہ ہے اس کو حل کیا جانا چاہیے ،عوام اب یہ سمجھنے لگے ہیں کہ مسائل احتجاج سے ہی حل ہونگے ،موجودہ حالات میں سیاستدانوں کو چاہیے کہ سیاست کا نئے سرے سے آغاز کیا جائے ، کچھ چیزیں اگر عوامی ایکشن کمیٹی نے ٹھیک کروائی ہیں تو کچھ سیاستدانوں کو بھی کرلینی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں آگے کیوں نہیں آرہیں،جب ہمیں یہ پتہ کہ ہمیں چیزیں مینج کرکے دے دی جاتی ہیں تو مسائل کیونکر اور کون حل کرے گا عوام کے پاس پھر ایکشن کمیٹی کا آپشن ہی رہ جاتا ہے اگر سیاستدانوں نے اب بھی روش نہ بدلی تو نقصان ہوگا ۔