میرپور، ایس ایچ اوکی ہراسگی کا شکارخاتون کے سنسنی خیز انکشافات، ملزم روپوش

مظفرآ باد ، میرپور(کشمیر ڈیجیٹل، محمد اعظم) تھانہ پولیس تھوتھال کے ایس ایچ او عمران چوہدری کی ہراسگی کا شکاربرطانوی نژاد کشمیری خاتون نے سنسنی خیز انکشافات کردیئے ہیں جبکہ آئی جی کے حکم کے باوجوانسپکٹر کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

میرپور میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی نژاد کشمیری خاتون فرخندہ رحمان نے پولیس پر اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے حکومت سے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ4ہفتے کیلئے پاکستان آئی تھی، 4 ماہ سے اپنے مکان کا قبضہ لینے کیلئے ذلیل وخوار ہو رہی ہوں،میرے عزیز طاہر سلیم نے ساجد اسلم سے رابطہ کرایا جنہوں نے مجھے ایس ایچ او عمران چوہدری کے پاس بھیجا۔

عمران چوہدری نے مجھے تھانے آنے سے منع کیا اور خود اپنی گاڑی پرپک کرنے آیا، میں اپنے تمام کاغذات ساتھ لیکر گئی مگر ایس ایچ اونے گاڑی میں بیٹھتے ہی اس نے بداخلاقی اور ہراسمنٹ شروع کر دی ۔

خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ اور پر حیوانیت طاری تھی وہ مجھے پستول کے زور پر رہائش گاہ لے گیا اور زبردستی کرنے کی کوشش کی، برطانیہ میں تعلیم حاصل کی اس وجہ سے خود کو بچانے کیلئے کوشش کرتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او فخر یہ بتاتا رہا کہ میں ایسا لڑکیوں کے ساتھ کرتا رہتا ہوں ، بمشکل وہاں سے نکلی چار دفعہ راستے میں نشے میں دھت ایس ایچ او نے گاڑی ایکسیڈنٹ کی کوشش کی اور مجھے اتارتے ہوئے گاڑی ٹوٹ گئی جس کے ثبوت موجود ہیں۔

خاتون نے کہا کہ پولیس نے اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لئے بھرپور کوشش کی ہے تمام ریکارڈنگز اور دیگر ثبوت پولیس کو دئیے ہیں مگر پرچہ انتہائی کمزور دیا گیا ہے جس میں اغوا ء،ہراسمنٹ، اسلحہ ،شراب اور توہین مذہب کی کوئی دفعہ شامل نہیں ہے۔

ایس ایس پی میرپور خاور علی مجھے مرد اہلکاروں کے ذریعے تھانے بلواتے رہے اور تمام یقین دہانی کے باوجود ان کا کردار قابل افسوس رہا کیونکہ انہوں نے کمزور ایف آئی آر درج کی مجھے اردو نہیں آتی اس کے باوجود میرا بیان انگریزی میں نہیں لیا گیا ۔

خاتون کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم عمران چودھری کو بھاگنے کیلئے موقع فراہم کیا ،یہ تمام سسٹم کرپٹ ہے مگر اب میں خاموش نہیں رہونگی اور اس مافیا کو میں انجام تک پہنچائوں گی۔

فرخندہ نے پولیس کی انکوائری کو مسترد کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیااور کہا کہ جو لوگ مجھ پر کسی ڈرگ مافیا سے تعلق اور استعمال ہونے کا الزام لگا رہے ہیں وہ خدا کے قہر سے ڈریں، محکمہ اینٹی کرپشن کے انسپکٹر محبوب مجھے ہراسمنٹ کر رہے ہیں اور دبائو ڈال رہے کہ وہ عمران کو معاف کرو۔

ملزم کو گرفتار نہ کیا گیا تو دمام دم مست قلندر ہوگا، ایکشن کمیٹی کی دھمکی

اس موقع پر ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیس ایس ایچ او نے ہماری بیٹی بہن کے ساتھ بدترین کھیل کھیلا وہ معافی کے قابل نہیں ہے ہم نے ڈیڈ لائن دی ہوئی ہے اگر اس پر عملدرآمد نہ کیا تو پھر اگلا لائحہ عمل دینگے اور یہ فیصلہ چوک چوراہوں پر ہو گا۔

پولیس نے اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کی کوشش کی جو قابل مذمت ہے، ایس ایچ او کے خلاف ہائیکورٹ کے جج سے انکوائری کروائی جائے کیس میں تمام دفعات شامل کی جائیں اور اس کو فوری گرفتار کیا جائے جبکہ اس کے سہولت کار ایس ایچ او محبوب کو بھی گرفتار کیا جائے ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا۔

ادھرترجمان محکمہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ایس ایچ اوتھانہ پولیس تھوتھال عمران احمد ضلع میر پور کی جانب سے برطانوی نژاد خاتون کیساتھ ہراسمنٹ کے واقعہ پر آئی جی نے ایس ایچ او کی گرفتاری کا حکم دیدیا ہے۔

ترجمان کے مطابق تھانہ پولیس تھو تھال میں درج مقدمہ کی تفتیش ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ریجن میر پور ڈاکٹر لیاقت علی کی نگرانی میں سینئر آفیسران پر مشتمل تفتیشی ٹیم کررہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ کچھ مقامی اوور سیز لوگ متذکر ہ واقعہ کو بنیاد بنا کراپنی ذاتی رنجش اور عداوت نکالنے کے خواہشمند ہیں، ایسے اشخاص سے ہماری گزارش ہے کہ وہ احتیاط کریں اور پولیس کو اپنا پیشہ وارانہ کام صحیح طور پر سر انجام دینے کا موقع دیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی نژاد خاتون کو ہراساں کرنیوالا تھانیدار معطل،انکوائری شروع

Scroll to Top