مظفرآباد( کشمیر ڈیجیٹل)عدالت العالیہ آزاد کشمیر نے حکومت آزاد کشمیر اور جملہ محکموں کو سرکاری محکموں کے اندر کام کرنیوالے ورک چارج ملازمین کو حکومت کی طرف سے اعلان کردہ کم از کم اجرت کی ادائیگی یقینی بنانے کا حکم دیدیا ہے۔
آزادکشمیر ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری خالد رشید کی طرف سے جاری فیصلے میں ملازمین کے 2022 سے بقایا جات کی ادائیگی کا حکم بھی دیا گیا ہے،عدالت العالیہ نے کم از کم اجرت اور بقایا جات 3ماہ کی مدت کے اندر ادا کر نیکا حکم دیا ہے۔
فیصلے سے آزاد کشمیر بھر میں جملہ محکمہ جات اور بلدیاتی ادارہ جات اور نیم سرکاری ادارہ جات میں کام کرنے والے ہزاروں ڈیلی ویجز مزدور، ورک چارج ملازمین مستفید ہو ں گے۔
مقدمہ کی پیروی خواجہ محمد اکبر ایڈووکیٹ نے کی، آزاد کشمیر بھر سے ملازم تنظمیوں، سول سوسائٹی نے عدالت العالیہ کے فیصلے کو سراہا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت کی طرف سے کم ازکم اجرت 37 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے لیکن سرکاری اداروں میں کام کرنیوالے ورک چارج وڈیلی ویجز ملازمین کوکم سے کم اجرت بھی ادا نہیں کی جا رہی ہے۔
ملازمین نے حق کے حصول کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا جس پر ان کے حق میں فیصلہ آگیا ، اب ڈیلی ویجز اور ورک چارج ملازمین کو کم سے کم اجرت ماہانہ 37 ہزار ملنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: حکومت کو فنڈز کے استعمال سے روک دیا گیا