آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ کیوں ترتیب دیا گیا؟ممبر عوامی ایکشن کمیٹی کے تہلکہ خیز انکشافات

 

ممبر جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور سماجی کارکن فیصل جمیل کشمیری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی 32تحصیلوں میں 32وزراء ہیں ،سب کو ہی ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی گئی ،اتنا بڑا سیٹ اپ ہمیں اورکہیں نظر نہیں آتا ایسے سیٹ اپ کی باکل ضرورت نہیں تھی ۔ بڑی برادریوں کو خوش رکھنے اور خاموش کرانے کیلئے یہ سارا سیٹ اپ ترتیب دیا گیا ہے جس کی بالکل ضرورت نہیں تھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر ڈیجیٹل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ طاقتور گروپوں کو خاموش کرانے کیلئے وزرا کی فوج ظفر موج بھرتی کرلی گئی تاکہ سب خاموش رہیں اور حکومت کے خلاف کوئی تحریک نہ چل سکے ،ڈیڑھ لاکھ کے قریب سرکاری ملازمین ،34ہزار اساتذہ ہیں ، ٹیکس عوام دے رہے ہیں سب مزے کر رہے ہیں ،سب کو ایڈجسٹ کیا گیا ہےتاکہ حکومت کیلئے کوئی مسئلہ نہ بنے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے ، میرٹ کی تو دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ،23 ارب روپے پاکستان گورنمنٹ نے دیا،عوام کو سہولیات ملنی چاہیے تھے لیکن سب اپنے چکر میں لگے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بہت سارے ایسے ادارے ہیں جنکی ضرورت ہیں نہیں ، احتساب بیورو ، محتسب ، اینٹی کرپشن بھی ہے سب کو ضم کردیں ،کوآپریٹو بنک بھی ابھی تک بجٹ میں موجود ہے ، ابریشم کا ایک محکمہ بھی ہے کہاں ہے ریشم ؟ جبکہ فوڈ اتھارٹی کا کام ہے کہ گندم خریدنی ہے لیکن جو انکا اصل کام ہے وہ نہیں کر رہے دکانداری چمکائی جارہی ہے ،سرکاری ملازمین اورلوکل گورنمنٹ کے بھی جعلی ٹھیکے ہیں۔
ان لوگوں نے جنگل بیچے ہیں یہ ریونیو کیا اکھٹا کرتے رہے ہیں 16کروڑ12 کروڑ ؟ کس کس موضوع پر بات کریں ،کارکردگی بہتر بنانے کیلئے میرٹ کو بہتر کرنا پڑتا ہے حکومت نے میرٹ کا ستیا ناس کر کے رکھ دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ریاست کی بہتری کیلئے سب سے پہلے میرٹ کو بہتر کیا جائے ۔

Scroll to Top