وادی لیپا( جی ایم بخاری کشمیر ڈیجیٹل ) وادی لیپا کے خوبصورت گائوں چنیاں جسے پن چکیوں اور پائپوں کا گائوں بھی کہا جاتا ہے اپنی مثال آپ ہے ۔ کشمیر ڈیجیٹل رپورٹ کے مطابق گائوں چنیاں کے مکینوں نے اس جدید دور میں بھی اپنی ثقافت کوسنبھال رکھا ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کے آبائواجداد کا تعلق بھی آزادکشمیرکی وادی لیپا کے گائوں چنیاں سے ہے ۔
کہتے ہیں نوازشریف کے آبائو اجداد وادی لیپا کے گائوں چنیاں سے ہجرت کرکے شوپیاں گئے اور شوپیاں سے امرتسر اور امرتسر سے لاہور وارد ہوئے ۔ مقامی افراد نے کشمیر ڈیجیٹل سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جنیاں گائوں کے ملحقہ علاقوں سے لوگوں کی کثیرتعداد اپنے چاول ، مکئی گائوں چنیاں سے ہی آکر پسواتے ہیں ۔یہاں کےلوگوں نے علاقے کی ثقافت اور ورثے کو اس جدید دور میں بھی زندہ رکھا ہوا ہے ۔وادی لیپا کا مشہور دریا قاضی ناگ جو کہ 1971 سے قبل پاکستان کا حصہ تھا آج مقبوضہ کشمیر کے علاقے میں شامل ہے
وادی لیپا سے نکل کر مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کو سیراب کرکے واپس وادی لیپا میں داخل ہوتا ہے۔ ریٹائرڈ سینئر مدرس عبدالمجید لون کا کہنا تھا کہ گائوں چنیاں کشمیر کی ثقافت کا حسین امتزاج ہے ۔ یہاں صدیوں پرانے گھر موجود ہیں جو کہ صرف لکڑ سے بنے ہوئے ہیں ۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ علاقے میں جدت آتی گئی اور گھروں کی چھتیں تبدیل ہوتی چلی گئیں۔
عبدالمجید لون کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے آبائو اجداد کا وادی لیپا گائوں چنیاں سے تعلق کے حوالے سے ہم بھی اپنے بزرگوں سے ہی سنتے آرہے ہیں کہ ان کی یہاں زمین ہے ۔ تاہم اس حوالے سے وہ اراضی سامنے نہیں آسکی ،سنی سنائی باتوں میں اور حقیقت میں بڑا فرق ہے ۔
عبدالمجید لون کا کہنا تھا کہ گائوں چنیاں کے لوگوں میں اب تعلیم کے حوالے سے کافی حد تک شعور آچکا ہے ۔شرح خواندگی کے حوالے سے گائوں میں کافی بہتر آئی ہے اور لوگ تعلیم کی جانب توجہ دینے لگے ہیں ۔
آزادکشمیر بھر میں باران رحمت، پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی ،رابطہ سڑکیں بند