اسلام آباد :انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (آئی بی سی سی) نے ملک بھر کے میٹرک (ثانوی سکول سرٹیفکیٹ) کے طلباء کے لیے ایک اہم اور تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب آرٹس گروپ کے طلباء بھی اعلیٰ ثانوی سطح (انٹرمیڈیٹ) پر پری میڈیکل اور پری انجینئرنگ گروپس میں داخلہ لینے کے اہل ہوں گے۔
آئی بی سی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد علی نے اس نئی پالیسی کے نفاذ کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق یہ تبدیلی 2026ء کے پہلے سالانہ ایس ایس سی امتحانات سے نافذ العمل ہوگی، یعنی 2025-26 کے دوران فارغ التحصیل طلباء اس پالیسی کے تحت داخلہ لے سکیں گے۔
آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر غلام علی ملاح کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ روز کراچی میں منعقدہ کمیٹی کے 183 ویں اجلاس میں تمام متعلقہ فریقین کی سفارشات اور گہری مشاورت کے بعد متفقہ طور پر کیا گیا۔ اس مشاورتی عمل میں پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی)، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی)، ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)، نیشنل کریکولم کونسل (این سی سی) اور صوبائی کریکولم اتھارٹیز کی آراء شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طلبا کے لیے خوشخبری، روس نے اسکالرشپس کی تعداد تین گنا بڑھا دی
اس فیصلے کے تحت کم از کم نمبروں کی اہلیت (تھریش ہولڈ) مقرر کی جا سکتی ہے یا داخلے کے لیے اہلیت / پلیسمنٹ ٹیسٹ کا انعقاد کیا جا سکتا ہے، تاکہ طلباء کی تعلیمی قابلیت اور معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ اقدام طلباء کے لیے نئے تعلیمی مواقع فراہم کرنے اور داخلہ کے عمل کو شفاف اور منظم بنانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔
آئی بی سی سی کے مطابق اس پالیسی کا مقصد ملک بھر کے طلباء کو زیادہ وسیع تعلیمی انتخاب فراہم کرنا ہے، خاص طور پر وہ طلباء جو ابتدائی طور پر آرٹس گروپ میں تھے، لیکن میڈیکل یا انجینئرنگ شعبے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس اقدام سے نہ صرف طلباء کے لیے مستقبل کے کیریئر کے مواقع بڑھیں گے بلکہ ہائر ایجوکیشن کے شعبے میں تنوع اور اختیارات بھی مزید فروغ پائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:چینی یونیورسٹی کا پاکستانی طلبہ کیلئے مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کا اعلان
مزید بتایا گیا کہ داخلے کے لیے ہر تعلیمی ادارہ اپنی ضروریات اور معیار کے مطابق کم از کم نمبروں کی حد یا ٹیسٹ کا انعقاد کرسکتا ہے، تاکہ داخلہ حاصل کرنے والے طلباء تعلیمی لحاظ سے اہل اور معیار کے مطابق ہوں۔ اس نئی پالیسی کے نفاذ کے بعد طلباء کو زیادہ آزادی حاصل ہوگی کہ وہ اپنی تعلیمی دلچسپی اور قابلیت کے مطابق شعبے کا انتخاب کریں۔




