فن لینڈ (کشمیر ڈیجیٹل) اخبار دی سن نے رپورٹ کیا ہے کہ فن لینڈ پولیس نے تین نوعمر لڑکوں کو اس وقت گرفتار کیا، جب انہوں نے ہاکافٹبال کلب کے اسٹیڈیم کے مین اسٹینڈ کو مکمل طور پر آگ لگا کر جلا دیا۔
اکتوبر میں پریمیئر لیگ سے ڈویژن ون میں تنزلی کے بعد فن لینڈ کے کلب ہاکا کو ایک اور بڑا دھچکا لگا۔
اس بار یہ دھچکا اسٹیڈیم میں لگی آگ کی صورت میں آیا، جس نے فرسٹ ڈویژن اسٹینڈ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں:عادل راجہ جھوٹا قرار،لندن عدالت نےبریگیڈئر راشد نصیر کے حق میں فیصلہ سنادیا
رپورٹس کے مطابق اتوار کی رات “فیکٹری فیلڈ” اسٹیڈیم کے ایک حصے میں آگ بھڑکی، جس کے بعد مقامی پولیس نے تین نوعمر لڑکوں کو گرفتار کیا۔
ان میں سے ایک 15 سالہ لڑکے نے بعد میں آگ لگانے کا اعتراف بھی کر لیا۔امکان ہے کہ ان تینوں نوعمرلڑکوں پر فوجداری کا مقدمہ نہیں چلایا جائے گا
مزید یہ بھی پڑھیں:پاکستان کو آئی ایم ایف سے1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط مل گئی
کیونکہ وہ فن لینڈ کے قانون کے تحت قانونی ذمہ داری کی عمر سے کم ہیں۔آگ نے فرسٹ ڈویژن اسٹینڈ اور اس کی تمام سہولیات مکمل طور پر تباہ کر دیں۔
کلب کے چیئرمین مارکو لارسن نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا:یقیناً ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی،یہ بالکل واضح ہے۔
ہمیں پہلے ہی بہت مدد ملی ہے اور آگے بھی اس کی ضرورت رہے گی۔ نقصان کا مکمل تخمینہ نہیں لگایا، لیکن امکان ہے کہ یہ بہت زیادہ ہو گا۔
کلب کے سی ای او اُولی ہوٹونن نے بھی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا:یہ بہت صدمہ دینے والی بات ہے، خاص طور پر جب سوچیں کہ یہ اسٹیڈیم فن لینڈ فٹبال کیلئے کتنا اہم ہے۔
ہمیں مین اسٹینڈ کی بنیاد بھی گرانا پڑے گی۔ حکام اور انشورنس کمپنی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں اور تمام تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اسٹینڈ کو مکمل طور پر گرانا ضروری ہوگا۔




