اسلام آباد: اٹلی شینگن ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانی شہریوں کے لیے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں جن کے مطابق اب ویزا درخواست کے دوران بینک اسٹیٹمنٹ جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اگر بینک اسٹیٹمنٹ فراہم نہ کی گئی تو ویزا درخواست مسترد ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بینک اسٹیٹمنٹ اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ درخواست گزار کے پاس اٹلی میں قیام کے لیے درکار مالی وسائل موجود ہیں۔ اس ضمن میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جمع کروائی جانے والی بینک اسٹیٹمنٹ کم از کم 30 دن پرانی نہیں ہونی چاہیے، تاکہ اس کی تازہ ترین حیثیت برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 کے دوران اٹلی شینگن ویزا کی منظوری کی شرح 88.72 فیصد رہی۔ اس شرح نے اٹلی کو یورپ میں سب سے زیادہ ویزا منظوری دینے والے تیسرے ملک کے طور پر نمایاں کر دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اٹلی میں داخلے کے خواہشمند افراد کیلئے امکانات موجود ضرور ہیں، مگر مالی معیار پر پورا اترنا لازمی ہے۔
ویزہ درخواستوں کے جائزے کے دوران درخواست گزار کے قیام کے اخراجات کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اٹلی میں ایک دن کا کم از کم خرچ 28 یورو مقرر ہے۔ اسی حساب سے اگر کوئی درخواست گزار 90 دن کا قیام چاہتا ہے تو اسے کم از کم 2,520 یورو درکار ہوں گے۔ پاکستانی کرنسی میں یہ رقم تقریباً 834,000 روپے بنتی ہے، جبکہ موجودہ شرحِ تبادلہ کے مطابق ایک یورو 331 روپے کے برابر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے مالی سال 2026 کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ماہرین کا کہنا ہے کہ اٹلی شینگن ویزا کے خواہشمند افراد کو درخواست دینے سے قبل اپنی بینک اسٹیٹمنٹ کی مکمل تصدیق اور مالی اہلیت یقینی بنانی چاہیے تاکہ ویزا مسترد ہونے کے خدشات سے بچا جا سکے۔




