مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے مشابہت رکھنے والے ڈی سینٹرلائزڈ مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم بلو اسکائی نے صارفین کی تعداد 4 کروڑ سے تجاوز کرنے کے بعد ’’ڈس لائک‘‘ فیچر متعارف کرانے کا اعلان کردیا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ کے مطابق یہ فیچر صارفین کو اپنی فیڈ میں ایسے مواد کی نشاندہی کرنے کی سہولت دے گا جسے وہ دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتے اور پلیٹ فارم کے الگورتھم کو صارفین کی ترجیحات بہتر طور پر سمجھنے میں مدد فراہم کرے گا۔
بلو اسکائی کے مطابق نیا فیچر منفی رویوں کو فروغ دینے کے بجائے فیڈ کی شخصی نوعیت بڑھانے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں بات چیت دلچسپ، حقیقی اور بااحترام ماحول میں ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاک سوزو کی نے ایوری وی ایکس آر پر بڑی رعایت کا اعلان کر دیا
’ڈس لائک‘ فیچر کے علاوہ، بلو اسکائی نئے فیچرز جیسے سوشل نیبرہڈز، ڈیزائن اپ ڈیٹس اور ریپلائی سسٹم میں بہتری پر بھی کام کر رہا ہے۔
پلیٹ فارم اپنے ماڈل میں بھی بہتری لا رہا ہے تاکہ اسپیم، منفی یا غیر متعلقہ تبصروں کی نشاندہی کی جا سکے اور انہیں نیچے دکھانے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
کمپنی کے مطابق یہ اپ ڈیٹس صارفین کے تجربے کو مزید بہتر بنانے اور پلیٹ فارم کو ایک محفوظ اور متوازن سوشل نیٹ ورک بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہیں۔
یاد رہے کہ بلیو اسکائی ایپ گو کہ 2019 میں لانچ ہوئی لیکن اسے وہ مقبولیت حاصل نہ تھی جو ’ایکس‘ (سابق ٹویٹر)، فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، واٹس ای، تھریڈ جیسی سوشل ایپس کو حاصل تھی۔
’بلیواسکائی‘ بظاہر ایلون مسک کے سوشل نیٹ ورک ایکس (سابقہ ٹویٹر) کا متبادل سوشل پلیٹ فارم نظر آ رہا ہے۔ اس نئی سوشل ایپ کا فرنٹ پیج سابق ٹویٹر سے مشابہت رکھتا ہے، سابق ٹویٹر پر چڑیا کو بطور لوگو استعمال کیا گیا تھا جبکہ ’بلیو اسکائی‘ پر تتلی کو بطور لوگو استعمال کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنیوالے نان فائلرز کی لسٹیں تیار
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بلیو اسکائی اور دیگر سوشل نیٹ ورکس کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ یہ ’ڈی سینٹرلائزڈ‘ ہے۔ یہ ایک پیچیدہ اصطلاح ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ صارف اپنا ڈیٹا بلیو اسکائی کی ملکیت والے سرورز کے علاوہ دوسرے سرورز پر محفوظ کر سکتے ہیں۔
’بلیو اسکائی کا چیف ایگزیکٹو آفیسر کون ہے؟
’بلیو اسکائی‘ کے سابق ٹویٹر سے مشابہت رکھنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس کی بنیاد ٹویٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی نے رکھی تھی۔
ڈورسی نے کہا تھا کہ وہ بلیو اسکائی ٹویٹر کا ایک ’ڈی سینٹرلائزڈ‘ ورژن دیکھنا چاہتے ہیں جس کی ملکیت کسی ایک فرد یا ادارے کے پاس نہ ہو لیکن کہا جا رہا ہے کہ ڈورسی اب بلیو اسکائی ٹیم کے رکن نہیں رہے ہیں۔ انہوں نے مئی 2024 میں اس کے بورڈ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔




