شہید کشمیر مقبول بٹ کا 41واں یوم شہادت، تقریبات اور ریلیاں منعقد

راولاکوٹ/حویلی کہوٹہ: شہیدِ کشمیر مقبول بٹ کا اکتالیسواں یوم شہادت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ آزاد کشمیر سمیت لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف آزادی پسند جماعتوں نے جلسے، جلوس اور تقریبات کا انعقاد کیا ہے۔

مقبول بٹ، جنہیں 11 فروری 1984 کو بھارت نے تہاڑ جیل دہلی میں پھانسی دی اور ان کا جسد خاکی جیل کے اندر ہی دفنا دیا گیا تھا، کشمیری عوام کے دلوں میں آزادی کی تحریک کا استعارہ ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ  ان کی قبر سرینگر کے قبرستانِ شہداء میں بنائی گئی ہے جوخالی ہے اور وہاں ان کے جسد خاکی کا انتظار ہے۔

حویلی کہوٹہ، کہوٹہ اور خورشید آباد میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے زیر اہتمام تقریبات منعقد کی گئیں، جن میں آزادی پسند رہنماؤں نے شرکت کی۔ سب سے بڑی تقریب خورشید آباد میں منعقد ہوئی جہاں پونچھ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مقبول بٹ نے اپنی زندگی جدوجہدِ آزادی کے لیے وقف کر دی تھی۔ 1965 میں نیشنل لبریشن فرنٹ کی بنیاد رکھنے والے اس رہنما نے گوریلا جنگ کا آغاز اس وقت کیا جب بھارت نے کشمیریوں سے حقِ خودارادیت کا وعدہ پورا نہ کیا۔

مقبول بٹ کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے کشمیری عوام آج اس عہد کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ آزادی کی اس تحریک کو پایۂ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ آزاد کشمیر کے مختلف سیاسی اور آزادی پسند رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 11 فروری کو شہیدِ کشمیر مقبول بٹ کے یومِ شہادت پر عام تعطیل کا اعلان کیا جائے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے رہنما شوکت نواز میر نے کہا کہ مقبول بٹ کی قربانی کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ ہے اور ان کے یومِ شہادت کو سرکاری طور پر منانے سے ان کے نظریات اور جدوجہد کو مزید تقویت ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: بارش اور برفباری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ

خواجہ محسن نے اپنے بیان میں کہا کہ شہید مقبول بٹ نے اپنی جان دے کر کشمیری عوام کے لیے آزادی کی جدوجہد کو نئی جہت دی، اس لیے ان کے یومِ شہادت کو یادگار بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ادھر خورشید آباد میں منعقدہ تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے سردار ایوب نے بھی حکومت پر زور دیا کہ 11 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کر کے کشمیری عوام کے اتحاد اور جدوجہدِ آزادی کے جذبے کو مضبوط کیا جائے۔ دیگر رہنماؤں میں سردار لطیف اکبر اور زاہد اقبال چوہدری نے بھی اپنے خطابات میں کہا کہ مقبول بٹ کی قربانی کشمیری عوام کی تاریخ کا روشن باب ہے، اور اس دن کو قومی سطح پر منانا شہید کے مشن سے وفاداری کا عملی ثبوت ہوگا۔

ان رہنماؤں نے زور دیا ہے کہ 11 فروری کو مقبول بٹ شہید کے یوم شہادت پر عام تعطیل کی جائےتاکہ قوم اپنے عظیم ہیرو کو بھرپور خراجِ عقیدت پیش کر سکے۔

Scroll to Top