ترقی کرنا ہر قوم کی بنیادی ضرورت ہے: سی ای او کشمیر ڈیجیٹل مصور عباسی

کشمیر ڈیجیٹل کے سی ای او مصور عباسی نے مظفر آباد میں کشمیر ڈیجیٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آنے والے تمام معززمہانوں کا دل کی اتھا ہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہو ں کہ آپ لوگ یہاں تشریف لائے اور ہمارے اس پروگرام کو رونق بخشی ۔ اور ہماری حوصلہ افزائی کی ۔

ایک زمانہ تھا کہ جب یہاں کلچر اور روایات کو بہت اہمیت سی جاتی تھی۔ ترقی کرنا ہر قوم کی بنیادی ضرورت ہے کرنی چاہیے لیکن اپنی مادری زبان ، کلچر اور چیزوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے ۔ میں سب سے پہلے یہاں ابرار حسین شاہ جو ہمارے بیورو ہیں اُن سے گزارش کرنا چاہوں گا کہ کشمیر اور پہاڑ جو اپنی مادری زبان ہے آپ اُس کے لیے ایک الگ اسپیشل سلاٹ رکھیں ۔ اور وہ اسپیشل اُسی زبان کے اندر ہونا چاہیے تاکہ پاکستان اور پوری دنیا میں ہم اپنے کلچر کو اپنی زبان کو دنیا بھر تک پہنچائیں ۔

پوری دنیا کو پتہ ہو کہ پاکستان یہ بھی ایک زبان ہے جو بولی اور سنی جاتی ہے ۔ اور اس پہاڑ کا جتنا بھی ایل او سی سے لے کر اسلام آبادتک ٹول پلازے تک لوگ ہیں وہ دنیا میں اچھے مقام پر پائے جاتے ہیں اور وہ اچھی اچھی جگہوں پر ہیں اور وہ اس پہاڑ کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ آپ ایک ایسی ریسرچ ٹیم بنائیں چاہے وہ مری کے پہاڑ ہوں ، کشمیر کے پہاڑ ہوں ۔ دنیا میں جہاں بھی ہمارے لوگ بیٹھے ہیں اُن کو اپنے اس ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ایک جگہ اکٹھا کریں اور آواز بنیں کشمیر کے ہر مسائل کی ۔ ہر پرابلم کی ۔

خواجہ صاحب نے بات کی کہ جب میں نے آپ کے سیٹ اپ کا وزت کیا تو جب میں نے دیکھا اور سوچاکہ اس کے پیچھے کون ہے تو انسن کے ذہن میں بھی ایک سوال آتا ہے ۔ ہمارے آصف رضا میر نے کہا کہ کاز کیا ہے بہت سے لوگ آتے ہیں سیاست میں بھی آتے ہیں بڑے جوش و خروش سے آتے ہیں اور بہت ہی جلدی چلے جاتے ہیں ۔ اسی طرح بہت سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اخبارات ، میڈیااور الیکٹرانک میڈیا بھی آتا ہے کچھ عرصہ نظر آتا ہے اور پھر ختم ہو جاتا ہے ۔ میرا کوئی اتنا زیادہ کشمیر کا وزٹ نہیں رہا۔

میں ایک دفعہ 5سال قبل مظفر آباد آیا تھا۔ لاسٹ ٹائم عید کی چھٹیاں تھیں تو بچوں کے ساتھ کشمیر دیکھنے کا اتفاق ہوا ۔ باقی میں پورا پاکستان گھوما ہوں ۔ مظفر آتے ہوئے بڑا دل خوش ہواسڑکیں ، اسٹریکچر دیکھ کر ۔ لیکن میں نے جب مظفر آباد سے آگے ایل او سی کا سفر شروع کیا اور جو نظارے اور جو چیزیں میں نے دیکھیں ، یقین جانیں ہمارا ملک بہت خوبصورت ہے جو چیر مسائل دیکھنے میں مجھے ملے جو کمیونیکییشن کے مسائل تھے جو آپ کی سڑکوں کے مسائل تھے جو ہوٹلنگ کے مسائل تھے یہ ساتھ تھوڑے سے فاصلے پر مری ہے بہت سارے لوگ فیملی کےوہاں ٹورازم سے وابستہ ہیں ۔

ٹورازم بزنس کرتے ہیں ، ابھی بادل آتے نہیں ہیں تو برف باری کا سیزن ہوتا ہے تو مشینری سڑکوں پر پہنچ جاتی ہے اور مری کی ڈویلپمنٹ کو دیکھتا ہوں اور ٹورازم کو دیکھتا ہوں اُس کے مقابلے میں کشمیر کے ٹورازم کو دیکھتا ہوں تو بہت بڑا فرق نظر آتا ہے ۔ اس کے علاوہ سہولیات کے حوالے سے بھی بڑا فرق نظر آتا ہے ۔ آپ کی موبائل سروس کے حوالے سے مجھے فقدان نظر آیا۔ راستوں کے حوالے سے فرق نظر آیا۔ ہمارے پاس مری میں صرف 20فیصد پہاڑ ہیں اور خوبصورتی ہے ۔

80فیصد تو یہاں چھپی ہوئی ہے ، ہم اس پورے کشمیر میں ایک کاز کے او پر بھی محنت کریں جیسے کہ آپ نے ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بات کی تو مجھے نہیں لگتا کہ کشمیر کا کوئی بھی نوجوان بھوکا رہے گا ۔ سوئٹزرلینڈ بھی میں گیا ہوں میں نے دنیا کے بہت سے نظارے دیکھے لیکن جب میں نے نیلم سے آگے سفر کیا تو میں جب کیل سیکٹر پہنچا تو آگے نہیں جا سکا کیونکہ موسم بھی خراب تھا برف باری ہو رہی ہے تو ایسی چیزیں تھیں ۔ یقین جانیں کہ ہمارا ملک بہت خوبصورت ہے اور کشمیر نے واقعی ایک جنت کانظارہ پیش کیا ۔

آزاد کشمیر میں “کشمیر ڈیجیٹل” کے نام سے آزاد کشمیر کا سب سے بڑا ڈیجیٹل نیوز نیٹ ورک کا افتتاح کر دیا گیا۔ اس تقریب میں مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے اس نئے پلیٹ فارم کو سراہا اور اس کی کامیابی کی دعا کی۔یہ تقریب پی سی ہوٹل مظفرآباد میں منعقد ہوئی۔ کشمیر ڈیجیٹل کا مقصد آزاد کشمیر میں خبر رسانی کے عمل کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیزمؤثر اور متحرک بنانا ہے۔

یہ پلیٹ فارم ناصرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر کشمیر کی اہم خبروں کو عوام تک پہنچانے کے لیے متحرک کردار ادا کرے گا۔افتتاحی تقریب میں سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر کشمیر ڈیجیٹل کے بانی اور منتظمین نے اس نیوز نیٹ ورک کی ترقی کی اہمیت پر بات کی، جس سے آزاد کشمیر میں معلومات کا دائرہ وسیع ہو گا۔

Scroll to Top