اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی،ایکشن کمیٹی والے ساتھیوں سے مشاورت کررہے ہیں، حکومتی وفد

مظفرآباد: آزاد کشمیر میں جاری کشیدگی کے بعد وفاقی حکومت کے اعلیٰ سطح کے وفد اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان رات گئے تک مذاکرات ہوئے جبکہ حکومتی وفد نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے اچھے ماحول میں بات ہوئی، بہت سے معاملات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے، تمام جائز مطالبات میں کمیٹی کا ساتھ دیں گے۔

مذاکرات کے بعدمظفرآباد میں سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی مظفرآباد آئی ہے، ہم پورے ملک میں امن واستحکام چاہتے ہیں، قیام امن کے لیے مظفر آباد آئے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ دشمن ملک ہمارے ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتا ہے، ہمیں ملک دشمنوں کو کوئی موقع نہیں دینا چاہیے، دشمن عدم استحکام سے فائدہ اٹھانے میں دیر نہیں لگاتا، ہر شہری کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، ہم آزاد کشمیر میں امن چاہتے ہیں۔،ہمیں ایسی کوئی چنگاری نہیں لگانی چاہیے جس سے ملک کا نقصان ہو، ہمیں بات چیت سےمعاملات کو حل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مابین مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آگئی

اس موقع پر امیر مقام نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے اچھے ماحول میں بات ہوئی، بہت سارے معاملات میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے، تمام جائز مطالبات میں کمیٹی کا ساتھ دیں گے، باہمی افہام و تفہیم سے معاملات حل ہونا چاہئیں، ہم اچھی نیت سے آئے ہیں، حل نکالنا چاہتے ہیں، انہوں نے ہمیں مشاورت کے بعد جواب دینے کا کہا ہے۔

وزیرا مور کشمیر کا کہنا تھا کہ خواہش ہے باہمی افہام وتفہیم سے معاملات حل ہوجائیں،ہم اسی وجہ سے رات کو یہاں رکے ہیں یہاں رکے ہیں

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم سے پہلے بھی کمیٹی آئی تھی، ہم تمام جائز مطالبات میں ان کے ساتھ ہیں، یقین ہے کہ مذاکرات سے مسائل کا حل نکال لیں گے، جو حقوق مذاکرات سے مل جائیں وہ لڑ کر نہیں لینا چاہیے۔

قمرزمان کائرہ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف خود معاملات کو دیکھ رہے ہیں، مذاکرات کے بعد وہ ساتھیوں سے مشاورت کے لیے گئے ہیں، ملک کو اس وقت امن کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزراء عوامی ایکشن کمیٹی سےمذاکرات کیلئے مظفرآباد پہنچ گئے، اجلاس شروع

سابق وزیرامور کشمیر نے کہا کہ خطہ میں امن کی ضرورت ہے، ایکشن کمیٹی کو صبر کا ہاتھ دامن سےنہیں چھوڑنا چاہیے، متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ہم معاملات کا بہترین حل نکالیں گے، کسی صورت کشمیری عوام کو مایوس نہیں کرینگے۔

یاد رہے کہ حکومتی وفد میں شامل وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئرامیر مقام، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف،وزراءطارق فضل چوہدری، احسن اقبال، راناثنااللہ،سردار محمد یوسف، سابق وزیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ،سابق صدر آزادکشمیر مسعود خان مظفرآباد میں موجود ہیں اور ان کا ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں سے مذاکرات کا پہلا دور ہوا ہے۔

ایکشن کمیٹی کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس دھیرکوٹ میں طلب کیا گیا ہے جہاں فیصلوں کے بعد مذاکرات کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہوگا۔

Scroll to Top